خیبر پختونخوا:کرپشن کے باعث غیر ملکی ڈونرزنے امداد روک دی

محمد ہارون  پير 24 جون 2013
رقم منصوبوں پرخرچ نہیں ہوئی،متعددپروجیکٹ بند، 5ہزارافرادکے بیروزگارہونیکا خدشہ فوٹو: فائل

رقم منصوبوں پرخرچ نہیں ہوئی،متعددپروجیکٹ بند، 5ہزارافرادکے بیروزگارہونیکا خدشہ فوٹو: فائل

پشاور: خیبر پختونخوا میں بدترین کرپشن پر غیر ملکی ڈونرز نے تعلیم سمیت دیگر شعبوں کیلیے جاری اور منظور کردہ کئی ارب روپے کی مالی امداد مطلوبہ مقاصد حاصل نہ ہونے پر روک دی جس کے باعث خیبر پختونخوامیں قائم این جی اوز میں کام کرنے والے خواتین سمیت 5 ہزار سے زائد افراد کے فارغ ہونے کا خدشہ ہے۔

اے این پی اور پیپلز پارٹی کی 2008 میںمخلوط حکومت کے قیام کے بعد جہاں بدترین دہشت گردی سے ہزاروں خاندان بری طر ح متاثر ہوئے وہاں قدرتی آفات اور خصوصاً اگست 2010 میں بدترین سیلاب سے لاکھوں افر اد دربدر ہوئے، صوبے کے پاس وسائل نہ ہونے پر سابقہ حکومت کے نمائندوں نے غیر ملکی ڈونرز سے مالی امداد کے لیے رابطے شروع کیے چنانچہ غیر ملکی ڈونرز نے مسائل کے حل کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کو مالی امداد جاری کردی۔

اس کے ساتھ ساتھ غیر ملکی ڈونرز نے صوبے میں تعلیم کے شعبے میں خاصی دلچسپی ظاہر کی اور سب سے زیادہ امداد تعلیم کے شعبے میں جاری کی اور سیکڑوں منصوبے شروع کرنے کے لیے سابق صوبائی حکومت سے معاہدے کیے مگر بدقسمتی سے صوبے میں بدترین کرپشن کے باعث غیر ملکی ڈونرز کے منصوبوں پر رقم استعمال نہیں کی گئی جس پر غیر ملکی ڈونرز نے عدم اطمینان کا اظہار کرکے مالی امداد روک دی۔ ذرائع کے مطابق مالی امداد روکنے سے خصوصاً تعلیم کے شعبے میں سیکڑوں منصوبے ادھورے رہ گئے اور تعلیم کے بیشتر پروجیکٹ بند کرنے پڑے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔