- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
- غزہ کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں، ایرانی صدر
امریکا نے دو سال بعد سعودی عرب میں سفیر تعینات کردیا
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو سال کی طویل غیر حاضری کے بعد عراق جنگ میں حصہ لینے والے سابق فوجی جنرل کو سعودی عرب میں سفیر تعینات کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ میں تعلیم حاصل کرنے والے اور عراق جنگ کے دوران اہم عہدے پر فائز سابق فوجی جنرل جان فلپ ابی زید کو سعودی عرب میں سفیر مقرر کردیا ہے۔ سعودی عرب میں امریکا کے آخری سفیر جوزف ویسٹ پال جنوری 2017 میں سبکدوش ہوئے تھے۔
سعودی عرب میں نئے امریکی سفیر جون پال ابی زید ریٹائرڈ فوجی افسر ہیں جو امریکی مرکزی کمانڈ کے سب سے زیادہ عرصے تک سربراہ رہنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں اور عراق جنگ 2003 سے 2007 تک مشرق وسطیٰ میں تعینات رہے۔
67 سالہ سابق فوجی کی ریاض میں سفیر مقرر کیے جانے کو صحافی جمال خاشقجی کے استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے کے بعد سعویہ اور امریکا کے درمیان کشیدگی کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
امریکی صدر نے حالیہ مڈٹرم الیکشن میں انتخابی مہم کے دوران جلسوں سے خطاب کے دوران سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز پر کڑی تنقید کی تھی اور اب دیکھنا ہے کہ سخت گیر سابق فوجی جنرل کی بطور سفیر دونوں ممالک کے درمیان تلخی کو کس حد تک کم کرپاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔