وزیراعظم ہاوٴس کا عملہ 200 سے کم کرکے 2 ملازمین کردیا، افتخاردرانی

ویب ڈیسک  بدھ 14 نومبر 2018
پرانے وزیراعظم ہاوٴس کو یونیورسٹی بنانے کا کہا گیا تھا، افتخار درانی :فوٹو:فائل

پرانے وزیراعظم ہاوٴس کو یونیورسٹی بنانے کا کہا گیا تھا، افتخار درانی :فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ہاوٴس کے 200 ملازمین کا دیگر اداروں میں تبادلہ کردیا گیا ہے اور صرف دو لوگ وزیراعظم ہاوٴس میں رکھے ہوئے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے وزارتِ عظمیٰ کا حلف لینے کے بعد سادگی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس پر عملدرآمد بھی کیا، وزیراعظم ہاوٴس اور سیکرٹریٹ میں جو اقدامات اْٹھائے اس حوالے سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔

افتخار درانی نے کہا کہ پرانے وزیراعظم ہاوٴس کو یونیورسٹی بنانے کا کہا گیا تھا، موجودہ وزیراعظم ہاوٴس کے 200 لوگوں کو دیگر اداروں میں شفٹ کردیا گیا ہے جس سے 1 کروڑ 70 لاکھ بچائے گئے، وزیراعظم ہاوٴس کا عملہ بتدریج کم کیا جائے گا، صرف دو لوگ وزیراعظم ہاوٴس میں رکھے ہوئے ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے بتایا کہ ٹیلی فون کا خرچ  60 لاکھ  سے کم ہوکر 38 لاکھ ہوگیا ہے، وزیراعظم نے صوفہ تبدیل کیا اس کا خرچ بھی اپنی جیب سے دیا، وزیراعظم ہاوٴس میں جو نجی مہمان آتے ہیں ان کا خرچ بھی عمران خان خود اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں، بنی گالہ کی سیکورٹی پر تمام اخراجات ذاتی طور پر برداشت کیے گئے۔

ان کا مزید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور تحریک انصاف میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں اور ہم یہ مانتے ہیں کہ ہماری آواز کو عام عوام تک پہنچانے میں میڈیا کا اہم کردار رہا ہم میڈیا کے مسائل کے تدارک کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے، حکومت نے اشتہارات کی مد میں 3 ارب ادائیگی کا وعدہ کیا ہے، ان اقدامات کا مقصد صرف لوگوں کا اعتماد بحال کرنا تھا، سو روزہ پلان سے عام آدمی کی زندگی پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔