روسی بینک سمولینسکی پاکستان میں شاخیں کھولنے کاخواہشمند

اہم فیصلے سے قبل نجی شعبے کی آرا لینے آئے ہیں، بینک عہدیداروں کا کراچی چیمبر کادورہ


Business Reporter June 25, 2013
روسی بینک کا آپریشن شروع ہونے سے پاک روس کاروباری روابط کوفروغ ملے گا،ہارون اگر فوٹو: فائل

KASUR: روسی بینک اوجے ایس سی سمولینسکی بینک نے پاکستان میں اپنی شاخیں قائم کرنے میں دلچسپی کا اظہار کردیا ہے۔

روسی بینک اوجے ایس سی سمولینسکی کے فنانس، انٹرنیشنل بزنس ہیڈ اور ایگزیکٹوبورڈ کے رکن یوری یوپیٹروشچک نے اس دلچسپی کا اظہارکراچی چیمبر آف کامرس کے صدر محمد ہارون اگر سے ملاقات کے دوران کیا۔ یوری یوپیٹروشچک نے کہا کہ ان کا بینک بھی پاکستان میں اپنی بینکاری خدمات شروع کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے اور انہی ترجیحات کے ساتھ وہ پاکستان کے دورے پر آئے ہیں تاکہ اس اہم فیصلے سے قبل پاکستان کے نجی شعبے بالخصوص معروف تاجر، سرفہرست کمپنیوں اور ایوانہائے تجارت وصنعت کے نمائندوں سے ملاقاتیں کرکے اس ضمن میں آرا حاصل کرسکیں۔

انہوں نے بتایا کہ سیمولینسکی بینک کے متعدد بین الاقوامی بینکوں کے ساتھ پہلے ہی معاہدے طے پاچکے ہیں، سیمولینسکی کی بینک آف رشیا نے 1995 میں بینکاری خدمات کا آغاز کیا تھا۔ اس موقع پر کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر ہارون اگر نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ چند سال کے دوران بینکنگ سیکٹرنے قابل ذکر ترقی کی ہے جس کی وجہ سے اس شعبے میں منافع غیر معمولی سطح تک پہنچ چکا ہے جبکہ رسک کی شرح بھی کم ہوگئی ہے۔



انہوں نے کہا کہ پاکستان میں منافع بخش بینکنگ بزنس کی وجہ سے کئی انٹرنیشنل بینکس اور فنانشل نے پاکستان میں اپنی سروسز کا آغاز کیا ہے، تجارتی بینکوں کے درمیان مسابقت کے ماحول کی وجہ سے ہر بینک بہتر سے بہترین کی دوڑ میں شامل ہوچکا ہے اور اپنے صارفین کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی کوششیں کررہا ہے جن میں قابلِ ذکر ای بینکنگ، ایس ایم ایس بینکنگ، موبائل بینکنگ اور دیگر الیکٹرانکس سروسز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مائیکروفنانس بینکنگ کا بھی کامیابی کے ساتھ آغاز ہو چکا ہے جو آسان شرائط پر انٹرپرینیورز کو قرضے فراہم کر رہے ہیں۔

بینکنگ سیکٹرکی ترقی کی بنیادی وجہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سخت قواعد وضوابط بھی ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں روسی بینک کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں روسی بینک کا آپریشن شروع ہونے سے نہ صرف مقامی صارفین مستفید ہوسکیں گے بلکہ دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان کاروباری روابط کے فروغ سے باہمی تجارت کے حجم میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں