- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
ساری زندگی کمپیوٹر نہیں چلایا، جاپانی سائبرسیکیورٹی سربراہ کا اعتراف
ٹوکیو: جاپانی قوم اس وقت حیران رہ گئی جب دنیا کے اس ترقی یافتہ ملک کے سائبر سیکیورٹی سربراہ نے کھلے عام اعتراف کیا کہ انہوں نے زندگی بھر کمپیوٹر استعمال نہیں کیا۔
جاپانی میڈیا کے مطابق 68 سالہ یوشی تاکا ساکارودا کو ایک ماہ قبل ہی پورے جاپان کی سائبر سیکیورٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ میں جب ان سے یوایس بی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے اس کے بارے میں بھی لاعلمی کا اعتراف کیا۔
یوشی تاکا ساکورادا اس سے پہلے بھی اعتراف کرچکے ہیں کہ وہ کمپیوٹر سے نابلد ہیں لیکن وہ اپنے ملک میں 2020ء کے پیرا اولمپک گیمز کے لیے وزیر بھی بنا دیئے گئے ہیں۔
بدھ کو انہوں نے دوبارہ پارلیمنٹ میں اعتراف کیا کہ وہ کمپیوٹراستعمال نہیں کرسکتے کیونکہ وہ اس سے نابلد ہیں اور انہیں جب بھی کمپیوٹر استعمال کرنا ہوتا ہے وہ اپنے ملازموں کو اس کے احکامات دیتے ہیں۔
یوشی تاکا نے پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’25 سال کی عمر سے میں اپنے ملازموں اور سیکریٹریوں کو لفظی ہدایات دیتا ہوں اور خود کمپیوٹر استعمال نہیں کرتا‘۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا جاپانی نیوکلیائی سہولیات کے کمپیوٹروں میں یوایس بی استعمال ہورہی ہے یا نہیں تو وہ اس پر بھی الجھن کا شکار ہوگئے تھے۔
اس بیان کے بعد اپوزیشن نے ان پر شدید تنقید کی گولہ باری شروع کردی۔ ایک پارلیمینٹرین نے کہا ہے کہ یہ ناقابلِ یقین امر ہے کہ کمپیوٹر نہ چھونے والے ایک شخص کو جاپان کے ایسے حساس ادارے کا سربراہ بنا دیا گیا ہے جس میں قدم قدم پر کمپیوٹر استعمال ہوتا ہے۔
ایک جاپانی نے ٹویٹر پر اسے شرم ناک عمل قرار دیا۔ ایک اور شہری نے دلچسپ تبصرہ کیا کہ ’ جب ہیکرز وزیر یوشی تاکا کے کمپیوٹر سے معلومات چرانا چاہیں گے تو انہیں معلوم ہوگا وہاں کچھ موجود ہی نہیں اور یہ سائبرسیکیورٹی کا سب سے مضبوط پہلو ہے۔‘
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔