کم ازکم 5 امراض کی شناخت کرنے والا کارڈ، قیمت ایک ڈالر

ویب ڈیسک  جمعـء 16 نومبر 2018
سنگاپور کے ماہرین نے ایک وقت میں چار بیماریاں شناخت کرنے والا شناختی کارڈ جیسا سینسر بنایا ہے۔ فوٹو: فائل

سنگاپور کے ماہرین نے ایک وقت میں چار بیماریاں شناخت کرنے والا شناختی کارڈ جیسا سینسر بنایا ہے۔ فوٹو: فائل

سنگاپور سٹی: مختلف بیماریوں کی تشخیص کے ضمن میں ایک اچھی خبرسنگاپور سے آئی ہے جہاں کے ماہرین نے ایبولہ، زیکا، ہیپاٹائٹس، ڈینگی، ملیریا اور دیگر امراض شناخت کرنے والا ایک کارڈ نما اسکرین بنایا ہے جو فوری، کم خرچ، مؤثر اور درست انداز میں ان بیماریوں کا پتا لگاتا ہے ۔ اس کی قیمت صرف ایک ڈالر کے برابر ہے!

ہاتھوں میں سماجانے والے اس آلے کو’ اینزائم اسسٹڈ نینوکمپلیکسس فور وژول ایڈینٹی فکیشن آف نیوکلیئک ایسڈز‘ یا مختصر اینوائژن کا نام دیا گیا ہے۔ یہ کینسر کی کئی اقسام کے علاوہ جینیاتی امراض کی شناخت بھی کرسکتا ہے۔

ایک تو یہ مروجہ ٹیسٹ سے 100 درجے کم خرچ ہے اور صرف آدھے سے ایک گھنٹے میں نتائج ظاہر کرتا ہے اور روایتی ٹیسٹ سے چار گنا تیزرفتار بھی ہے۔ اسے بنانے والی ٹیم کی سربراہ شاؤ ہوئی لین، نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے شعبہ حیاتی طبی انجینیئرنگ سے وابستہ ہیں ۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ کمرے کے عام درجہ حرارت پر اچھی طرح کام کرتا ہے اور اس کے لیے خاص ہیٹراور پمپ وغیرہ درکار نہیں ہوتے۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اس کےلیے باقاعدہ لیبارٹری کی کوئی ضرورت نہیں اور انہیں کہیں بھی انجام دیا جاسکتا ہے۔

جب اسے کئی امراض کے لیے آزمایا گیا تو اسے بہت مؤثر پایا گیا اور اس سے دیگر انفیکشنز کا بھی پتا لگایا جاسکتا ہے۔ بیماریوں کو ٹیسٹ کرنا بہت آسان ہے جسے مختلف رنگوں کی بنا پر معلوم کیا جاسکتا ہے اور اسے اسمارٹ فون ایپ کے ذریعے بھی استعمال کیاجاسکتا ہے۔

ٹیسٹ کارڈ خاص خامروں اور ڈی این اے کے ذریعے بیماری کا پتا لگاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔