- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم ون ڈے، سوریا کمار ٹی20 میں پہلی پوزیشن پر براجمان
- امریکی وزیر خارجہ کی فلسطینی صدر سے ملاقات
- معروف بلڈر کی گاڑی پر فائرنگ، ڈرائیور زخمی
- پورٹ پر پھنسے کنٹینرز کے باعث چائے کی پتی کی قلت کا خدشہ
- پاکستان میں مہنگائی نے 47 سال کا ریکارڈ توڑ دیا
- میرے شوہر کو جیل میں دہشتگروں کیساتھ رکھا گیا ہے، اہلیہ فواد چوہدری
- الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ فواد چوہدری کی ضمانت منظور
- پیپلزپارٹی امیدوار نثار کھوڑو بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- شاہد خاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں، جلد ملاقات کروں گی، مریم نواز
- پی ایس ایل8؛ کامران اکمل پشاور زلمی کے ہیڈکوچ بن گئے
- (ن) لیگ نے شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی
- کراچی میں خواتین کیلیے پنک بس سروس کا افتتاح
- یوٹیلیٹی اسٹورز پرمتعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط قبول، حکومت کا بجلی مزید مہنگی کرنیکا فیصلہ
- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- دہشتگردوں کو کون واپس لایا؟کس نے کہا تھا یہ ترقی میں حصہ لینگے، وزیراعظم
- یورپی حکومتیں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کا سدباب کریں؛ سعودی عرب
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
جسمانی چربی کو باقاعدہ بنا نے پر موٹاپے سے نجات ممکن

موٹاپے کا سبب ہارمون لیپٹن کا راستہ روکنے سے چربی باقاعدگی کی حد میں رہتی ہے۔ فوٹو: فائل
لندن: سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں موٹاپے کا سبب بننے والے عناصر کا پتہ لگایا ہے جس سے موٹاپے سے نجات کا علاج آسان ہوگیا ہے،اس تحقیق کے نتیجہ میں موٹاپے سے نجات دلانے کے لیے موثر دوائوں کی تیاری ہوسکے گی۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ موٹاپے کا سبب بننے والے اس عنصر کو کنٹرول کرنے سے جسم کی چربی باقاعدگی کی حد میں رہتی ہے ۔
موٹاپے کا سبب بننے والے ہارمون لیپٹن کا راستہ بند کرنے سے انسانی جسم میںپائی جانیوالی بے قاعدگی کا راستہ بھی بند ہوجاتا ہے اس اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے موٹاپے کے موثر علاج کی نئی راہیں کھل گئی ہیں ۔اس تحقیق کی روشنی میں اب موٹاپے سے نجات کی جستجو مشکل نہیں رہی اور انسانی جسم کی چربی کی سطح کو بھی کنٹرول کرکے اس مرض کا آغاز میں ہی سد باب ممکن ہوسکتا ہے ۔برطانوی سائنسدانوں کی اس رپورٹ سے مختلف ممالک کے ماہرین بھی اتفاق کرتے ہیں تاہم اس حوالے سے ابھی مزید تحقیق کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔