امیر تبلیغی جماعت حاجی عبدالوہاب کو سپرد خاک کردیا گیا

آصف محمود  اتوار 18 نومبر 2018
امیر  حاجی عبدالوہاب گزشتہ کئی روز سے ڈاکٹرز اسپتال میں زیر علاج تھے فوٹو:نمائندہ ایکسپریس

امیر حاجی عبدالوہاب گزشتہ کئی روز سے ڈاکٹرز اسپتال میں زیر علاج تھے فوٹو:نمائندہ ایکسپریس

لاہور: امیر تبلیغی جماعت حاجی عبدالوہاب کی نمازجنازہ رائیونڈ میں ادا کی گئی جس کے بعد انہیں دولا مولا قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدالوہاب گزشتہ کئی روز سے ڈاکٹرز اسپتال میں زیر علاج تھے، انہیں ڈینگی بخار کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا تھا، حاجی عبدالوہاب کو سانس لینے میں دشواری کاسامنا تھا اور سینے میں تکلیف بھی تھی جس کے باعث وہ رواں سال کے تبلیغی اجتماع میں شرکت بھی نہیں کرسکے تھے۔

گزشتہ رات حاجی عبدالوہاب کی طبیعت کافی خراب ہو گئی جس کی وجہ سے وہ اس جہان فانی سے رحلت فرما گئے، ان کی نماز جنازہ رائیونڈ کے تبلیغی مرکز میں ادا کی گئی جس کے بعد انہیں دولا مولا قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

نماز جنازہ سے قبل مولانا طارق جمیل اور مولانا نذر الرحمان کا بیان بھی ہوا جب کہ حاجی عبدالوہاب کی وصیت بھی پڑھ کر سنائی گئی۔

معروف عالم دین حاجی عبدالوہاب کے انتقال پر مذہبی، سیاسی اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اور علماء کرام  نے افسوس کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے حاجی عبدالوہاب کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حاجی عبدالوہاب کی گراں قدر دینی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ عمران خان نے حاجی عبدالوہاب کے درجات کی بلندی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے۔

امیرتبلیغی جماعت حاجی عبدالوہاب1922 کو ہندوستان کے شہر دہلی میں  پیدا ہو ئے ہجرت کے بعد پاکستان آئے، ان کا تعلق راجپوت راؤ برادری سے تھا، اسلامیہ کالج لاہور سے گریجو یشن کیا، گریجویشن کے بعد تحصیلدار کی نو کری شروع کردی، انہوں نے تحریک ختم نبوت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ حاجی عبدالوہاب مسلم دنیا کی 500 سو بااثر شخصیات میں 10 ویں نمبر پر شامل تھے، ان کا شمار پاکستان کے ان پانچ لوگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی پوری زندگی تبلیغ کے لئے وقف کی۔

محمد شفیع قریشی تبلیغی جماعت کے پہلے امیر تھے ان کی وفات کے بعد حاجی محمد بشیر دوسرے امیر مقرر ہوئے جبکہ حاجی عبدالوہاب تیسرے امیر مقرر ہو ئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔