سانحہ ماڈل ٹاؤن؛ نئی جے آئی ٹی بنانے کیلئے سپریم کورٹ کا لارجر بنچ تشکیل

ویب ڈیسک  پير 19 نومبر 2018
بنچ میں چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس آصف سعید کھوسہ سمیت 5 جج شامل ہوں گے، 5 دسمبر سے سماعت شروع ہوگی فوٹو:فائل

بنچ میں چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس آصف سعید کھوسہ سمیت 5 جج شامل ہوں گے، 5 دسمبر سے سماعت شروع ہوگی فوٹو:فائل

 لاہور: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوبارہ تحقیقات اور نئی جے آئی ٹی بنانے کیلئے سپریم کورٹ کا لارجر بنچ تشکیل دے دیا۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے نئی جے آئی ٹی کے قیام کے لئے سپریم کورٹ کا لارجر بنچ تشکیل دیتے ہوئے کہا کہ بنچ میں وہ اور جسٹس آصف سعید کھوسہ سمیت 5 جج صاحبان شامل ہوں گے، بنچ میں دیگر صوبوں کی نمائندگی بھی ہوگی، اور 5 دسمبر سے کیس کی سماعت شروع ہوگی۔

نیب کے زیر حراست شہباز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکیل نے پیش ہوکر کہا کہ کیس کی تیاری کے لیے وقت درکار ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کے لیے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابق آئی جی مشتاق سکھیرا پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد ہمارا کیس زیرو پر آگیا ہے، ہماری استدعا ہے کہ کیس کی ازسرنو تفتیش کے لئے دوبارہ جے آئی ٹی تشکیل دی جائے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جاں بحق تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ امجد نے سپریم کورٹ میں واقعے سے متعلق درخواست دائر کی تھی جس پر چیف جسٹس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نوٹس لیا تھا۔

عدالت نے اس کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ، ن لیگی رہنما عابد شیر علی سمیت 139 نامزد افراد کو نوٹس جاری کردیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔