حالات مناسب نہیں، کالعدم تحریک طالبان کا مذاکرات سے انکار

بی بی سی / آئی این پی  بدھ 26 جون 2013
 حکومت انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سامنے کھڑی ہوسکے تو مذاکرات کا سوچا جا سکتا ہے، ترجمان   فوٹو: فائل

حکومت انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سامنے کھڑی ہوسکے تو مذاکرات کا سوچا جا سکتا ہے، ترجمان فوٹو: فائل

لندن:  طالبان نے پاکستان میں موجودغیر ملکیوں کو نشانہ بنانے کیلیے (جنودِ حفصہ) نامی گروپ تشکیل دیدیا۔

نیا تشکیل دیے جانے والے گروپ کا مقصد ڈرون حملوں کی جانب عالمی توجہ مبذول کرانا ہے،برطانوی نشریاتی ا دارے سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان ترجمان نے کہا ہے کہ دیامر میں نانگاپربت بیس کیمپ میں غیر ملکی کوہ پیماؤں کو بین الاقوامی برادری کی جانب سے پاکستان پر ڈرون حملوں کے مسلسل استعمال کی حمایت پرانتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے اپنے ایک بیان میں قطرکے دارالحکومت دوحا میں خطے میں امن کیلیے امریکا طالبان مذکرات کا خیرمقدم کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ تحریک طالبان دوحہ میں طالبان کا دفتر کھولنے کے فیصلے کو خوش آمدید کہتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ امن مذاکرات کیلیے دوحا میں طالبان کا آفس کھلنا مسلمانوں کے مفاد میں ہے۔ احسان اللہ احسان نے کہا کہ طالبان قیادت ملا عمر کو اپنا سپریم لیڈر مانتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ طالبان قیادت نے جہاد کیلیے ملاعمر سے بیعت کی۔انھوں نے کہا کہ حکومت انٹیلی جنس اداروں کے سامنے کھڑی ہوسکتی ہے تومذاکرات کا سوچا جاسکتا ہے، فرید خان اور عمران مہمند پر حملے سے تحریک کا کوئی تعلق نہیں،پولیو ٹیموں پر حملے کی ذمہ داری کبھی قبول نہیں کی، پولیو مہم پر تحفظات ہیں،اے این پی کو جنگ کا حصہ بننے پر نشانہ بنایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔