آئی ایم ایف کے سی پیک قرضوں پر تحفظات

نمائندہ ایکسپریس  منگل 20 نومبر 2018
کچھ معاملات پراتفاق باقی ہے، وزیر خزانہ، پیکیج پر ابھی اتفاق نہیں ہوا،ذرائع۔ فوٹو: فائل

کچھ معاملات پراتفاق باقی ہے، وزیر خزانہ، پیکیج پر ابھی اتفاق نہیں ہوا،ذرائع۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں جب کہ آئی ایم ایف نے بجلی مزید مہنگی کرنے، اتصلات سے 80 کروڑ ڈالر کے واجبات کی وصولی کا مطالبہ کردیا ہے۔

آئی ایف وفد نے گزشتہ پیر کو وزیر خزانہ اسد عمر سے بھی ملاقات کی ہے جس میں اہم امور زیر غور آئے ہیں۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کیساتھ کچھ معاملات پر ابھی اتفاق رائے ہونا باقی ہے جس کیلیے آئی ایم ایف جائزہ مشن کیساتھ بات چیت جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں آئی ایم ایف نے ٹیکس وصولیاں بہتر بنانے اور ٹیکس اہداف کے حصول کو یقینی بنانیکا مطالبہ کیا ہے جبکہ ٹیکس دہندگان کے متعلق کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے بجائے رسک بیسڈ آڈٹ کا نظام لانے کا مطالبہ کیا ہے اور ٹیکس رجیم کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ بجلی چوری روکنے کیساتھ ساتھ بجلی کی ترسیل و تقسیم کا نظام بہتر بنانیکا کہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔