محکمہ ڈاک کی غفلت، عید کارڈ اور تہنیتی پیغامات بھیجنے کا سلسلہ متاثر

سید اشرف علی  اتوار 19 اگست 2012
شہریوں نے محکمہ ڈاک کے ناقص نظام سے مایوس ہوکرعیدمیل بھیجنے کیلیے نجی کورئیرسروس سے استفادہ کیا،ادارے کو لاکھوں روپے کانقصان۔ فوٹو: فائل

شہریوں نے محکمہ ڈاک کے ناقص نظام سے مایوس ہوکرعیدمیل بھیجنے کیلیے نجی کورئیرسروس سے استفادہ کیا،ادارے کو لاکھوں روپے کانقصان۔ فوٹو: فائل

کراچی: محکمہ ڈاک کی غفلت اور نا اہلیت کے باعث اس سال رمضان میں ڈاک کے ذریعے عید کارڈ اور تہنیتی پیغامات بھیجنے کا سلسلہ شدید متاثر رہا، اعلیٰ حکام کی عدم دلچسپی کے باعث شہر قائد میں رواں سال خصوصی عید میل کائونٹر نہیں لگ سکے اور عام ڈاکخانوں میں بھی بروقت عیدکارڈ کی ڈاک کے اجرا کی منصوبہ بندی نہیںکی گئی جس کے باعث بیشتر شہری بالخصوص شاعر ، ادیب وصحافی عیدکارڈ اور تہنیتی پیغامات کے اجرا اور وصولیابی سے محروم رہے۔

تفصیلات کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دورمیں ڈاک کے ذریعے عید کارڈ اور تہنیتی پیغامات بھیجنے کا کلچر گذشتہ کئی سال سے متاثرہے تاہم محکمہ ڈاک کی سابق انتظامیہ اس روایت کا بھرم قائم رکھنے کیلیے ہر سال رمضان میں خصوصی پروگرام ترتیب دیتی تھی جس کے تحت طارق روڈ ، صدر اور حیدری کے مقامات پر خصوصی اسٹالز لگائے جاتے تھے جہاں ٹکٹوں کے اجرا اور عیدکارڈز کی وصولیابی کی جاتی تھی۔

علاوہ ازیں ڈاکخانوں میں خصوصی سروس کے تحت بروقت عید کارڈ میل کی جاتی تھی تاکہ عوام اپنے پیاروںکے عیدکارڈ اور تہنیتی پیغامات وصول کرسکے، محکمہ ڈاک کے متعلقہ اہلکاروں نے بتایا کہ ڈاک کا تاریخی ومقبول ترین کام اب ترسیلی نظام کی سست روی اورمہنگائی کے باعث اپنی افادیت کھوبیٹھا ہے کیونکہ

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔