مبینہ دھاندلی تحقیقات، 8 سوالات کے جواب کیلیے اپوزیشن کے ٹی او آرز حکومت کے حوالے

احمد منصور  جمعـء 23 نومبر 2018
آرٹیکل 225 پر رائے تک آگے نہیں بڑھ سکتے،شفقت محمود، یہ آرٹیکل رکاوٹ نہیں، رانا ثنا، حکومت اسی ایشو پر اٹکی ہے، نوید قمر۔ فوٹو:فائل

آرٹیکل 225 پر رائے تک آگے نہیں بڑھ سکتے،شفقت محمود، یہ آرٹیکل رکاوٹ نہیں، رانا ثنا، حکومت اسی ایشو پر اٹکی ہے، نوید قمر۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد:  انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلیے اپوزیشن نے8 نکاتی ٹی او آرزکا تحریری مسودہ حکومت کے حوالے کردیا۔

پارلیمانی کمیٹی برائے عام انتخابات 2018 کی ذیلی کمیٹی اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے ٹی او آرزحکومتی ارکان کے حوالے کیے جبکہ حکومت نے اپنے ٹی اوآرز تجویزکرنے کیلیے وقت مانگ لیا۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے تجویزکردہ ٹی او آرز سوالات کی شکل میں ہیں جن کے جوابات پارلیمانی کمیٹی کو تلاش کرنا ہوں گے۔

ٹی اوآر میں شامل پہلا سوال یہ ہے کہ کیا الیکشن ایکٹ 2017 اور متعلقہ قواعدپرحقیقی روح کے مطابق عمل کیاگیا۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ کیادیگر ریاستی اداروںکی طرف سے الیکشن کمیشن کوآئین کے مطابق آزادانہ کام کرنے دیاگیا۔

دیگر سوالات کچھ اس طرح ہیں، کیا عام انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں، امیدواروں اورکارکنان کو یکساں مواقع ملے، عام انتخابات کے حوالے سے ضابطہ اخلاق جاری کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی، کتنے نتائج کا اعلان آدھی رات کے بعدکیا گیا اور اس کی وجوہ کیا تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔