کراچی میں چینی قونصل خانے پرحملہ ناکام ، تمام دہشت گرد ہلاک

ویب ڈیسک  جمعـء 23 نومبر 2018
حملے میں مارے گئے تینوں دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی، پولیس (فوٹو: اسکرین گریب)

حملے میں مارے گئے تینوں دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی، پولیس (فوٹو: اسکرین گریب)

 کراچی: کلفٹن میں پولیس اور سیکیورٹی اہل کاروں نے چینی قونصل خانے پر حملے کا منصو بہ ناکام بناتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جب کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو اہل کار اور دو شہری شہید ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعے کی صبح تقریباً سوا نو بجے بوٹ بیسن تھانے کے علاقے کلفٹن بلاک 4 میں عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار کے قریب قائم چین کے قونصل خانے پر دہشت گردوں نے دستی بموں اور جدید ہتھیاروں سے حملہ کردیا جس کے باعث قونصلیٹ کے قریب چیک پوسٹ پر تعینات 2 پولیس اہلکار شہید اور ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا جب کہ وہاں موجود افراد نے چھپ کر اپنی جانیں بچائیں۔

یہ پڑھیں: حملے کے بعد چین کا بیان سامنے آگیا

 دہشت گرد جیسے ہی فائرنگ کرتے ہوئے آگے بڑھے تو قونصلیٹ کی سیکیورٹی پر تعینات پولیس، رینجرز، ایف سی اور قونصلیٹ کے سیکیورٹی گارڈز کی جانب سے بھرپور مزاحمت کی گئی اور دہشت گردوں کو قونصلیٹ کے باہر ہی روک دیا۔ حملے کے دوران دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا اور وقفے وقفے سے دہشت گردوں کی جانب سے دستی بم بھی پھینکے جاتے رہے۔

چائنیز قونصلیٹ کے قریب فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لینے کے بعد فوری طور پر دہشت گردوں کے خلاف موثر حمکت عملی ترتیب دیتے ہوئے ان کے خلاف آپریشن شروع کردیا۔

سیکیورٹی فورسز نے قونصلیٹ کے سامنے واقع ایک بنگلے اور ایک زیر تعمیر عمارت پر اپنی پوزیشن سبنھال لیں، اس دوران ایک دہشت گرد کو نجی ادارے کے قریب فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا، 2 دہشت گردوں نے قونصل خانے میں داخل ہونے کی کوشش کی جہاں تعینات سیکیورٹی اہل کاروں نے انہیں روکا جس پر مسلح دہشت گردوں نے فائرنگ کی اور دستی بم پھینکا جس کے بعد دہشت گرد ویزا سکیشن و استقبالیہ کی جانب دوڑے اور داخل ہونے کی کوشش کی۔

یہ پڑھیں: آپریشن کی قیادت کرنے والی خاتون پولیس آفیسر کے چرچے

اس دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے کوئٹہ سے ویزے کے حصول کے لیے آئے ہوئے نیاز محمد اور ان کے بیٹے محمد زاہد شاہ کو فائرنگ کرکے شہید ہوگئے، دہشت گردوں کی جانب سے متعدد دستی بم حملے بھی کیے گئے جس کے باعث قونصل خانے کے قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی اور آگ کا دھواں آسمان پر پھیل گیا جسے دور سے دیکھا جا سکتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں سفارت خانوں کے اطراف آپریشن کا فیصلہ

 دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کا آپریشن تقریباً ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا اس دوران سیکیورٹی فورسز نے دونوں دہشت گردوں کو چین کے قونصل خانے سے متصل ویزا کاؤنٹر اور استقبالیہ پر ہلاک کردیا۔

دہشت گردوں میں ایک خودکش حملہ آور تھا

ڈی آئی جی کراچی جنوبی جاوید عالم اوڈھو کے مطابق حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی تعداد 3 تھی، جن کے پاس دستی بم اور دیگر ہتھیار بھی تھے ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں سے ایک نے خودکش جیکٹ پہنی ہوئی تھی۔

دھماکا خیزمواد سے بھری گاڑی برآمد

کراچی پولیس کے چیف امیرشیخ نے میڈیا کو بتایا کہ دہشت گرد سفید رنگ کی لیانا گاڑی رجسٹریشن نمبر AKS-973 میں سوار ہو کر چائنیز قونصلیٹ پہنچے، تین دہشت گردوں نے قونصل خانے میں داخل ہونے کی کوشش کی جنہیں ہلاک کردیا گیا، حملہ آوروں نے اہلکار محمد عامر خان اور اے ایس آئی اشرف داؤد کو شہید کیا، گاڑی سے بارودی مواد ملا جسے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے اپنے قبضے میں کرلیا۔

چینی عملہ محفوظ ہے، آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی چینی قونصل خانے میں داخلے کی کوشش ناکام بنادی گئی،  تینوں دہشت گرد مارے گئے،  قونصل خانے کا چینی عملہ مکمل طور پر محفوظ  اور صورتحال قابو میں ہے۔

وزیراعلیٰ کا چینی قونصل جنرل کوفون

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر اے آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔ ترجمان وزیر اعلی ہاؤس کے مطابق وزیر اعلی نے چینی قونصل جنرل سے بات چیت کی اور ان سے خیریت دریافت کی۔

مزید پڑھیں: چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔