زخم خوردہ گرین کیپس پلٹ کر وار کیلیے بے چین

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 24 نومبر 2018

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

 لاہور:  ابوظبی میں شکست کے بعد زخم خوردہ گرین کیپس اب دبئی ٹیسٹ میں کیویز پر پلٹ کر وار کرنے کیلیے بے چین ہیں۔

ابوظبی ٹیسٹ میں پاکستان نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے7وکٹیں صرف41رنز کے سفر میں گنواتے ہوئے 4رنز سے شکست گلے کا ہار بنالی،اب کیویز48سال بعد اپنے ملک سے باہر کسی سیریز میں گرین کیپس کو ہرانے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔

نیوزی لینڈ نے آخری بار پاکستان کیخلاف اوے سیریز 1969میں جیتی تھی،اس کے بعد بیشتر کامیابیاں اپنے ہوم گراؤنڈز پر حاصل کیں، بیٹنگ لائن کی غیر مستقل مزاجی سے پریشان میزبان ٹیم کو ہفتے کے روز دبئی میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ سے قبل اپنی حکمت عملی پر ازسرنو غور کرتے ہوئے زیادہ نظم وضبط کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

ابوظبی میں پہلی اننگز میں زیادہ برتری کا موقع گنوانے کے بعد دوسری میں دفاع اور جارحیت دونوں انداز اختیار کرتے ہوئے ناکام ہونے والے بیٹسمینوں نے کئی غلط اسٹروکس کھیل کر حریف کو وکٹوں کے تحفے پیش کیے،اظہر علی نے ہدف کے تعاقب میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا لیکن ٹیل اینڈرز کو بچانے کے بجائے بولرزکے سامنے کرتے رہے، وکٹیں گریں تو وہ آخر میں خود بھی مشن ادھورا چھوڑ گئے۔

اوپنرز محمد حفیظ اور امام الحق نے بھی آسانی سے وکٹیں گنوائیں، اسد شفیق کی کارکردگی میں تسلسل کا فقدان نظر آیا، اب کپتان سرفراز احمد سمیت سینئرز کو ذمہ داری لینا ہوگی،ان کا بہتر کھیل بابر اعظم اور حارث سہیل کو بھی حوصلہ دے گا۔

بولنگ لائن اپ میں حسن علی کی فارم بحال ہونا خوش آئند ہے،انھوں نے پہلے میچ میں7وکٹیں حاصل کیں، یاسر شاہ نے بھی8شکار کیے لیکن مہنگے ثابت ہوئے،محمد عباس کینگروز کیخلاف سیریز کی کارکردگی نہیں دہرا سکے البتہ لائن اور لینتھ اچھی رہی۔

کپتان سرفراز احمد نے شاہین شاہ آفریدی کو پیس بیٹری میں شامل کرنے کا عندیہ دیا ہے لیکن دیکھنا ہوگا کہ ان کیلیے کون جگہ خالی کرے گا،پیسر کی شمولیت کا حتمی فیصلہ پچ دیکھ کر کیا جائے گا۔دبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ شاہین آفریدی نے انگلینڈ لائنز کے خلاف میچ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ابوظبی کی پچ میں نمی نظر آرہی ہے،میچ سے قبل کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے نوجوان پیسر کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دے سکتے ہیں۔

ایک سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ ہم پہلا ٹیسٹ جیتنے کی پوزیشن میں تھے لیکن چند غلطیوں کی وجہ سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا، جو کچھ ابوظبی میں ہوا ہم وہ پیچھے چھوڑآئے، وہاں ٹیم میٹنگ میں ہی یہ ارادہ کیا تھا کہ اگلے میچز میں اپنی خامیوں پر قابو پاتے ہوئے سیریز میں واپس آئیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں ایک خراب سیشن بازی پلٹ دیتا ہے۔ ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ہم سے کئی غلطیاں ہوئیں، ان مسائل پر قابو پانے کی کوشش کریں گے،سرفراز احمد نے کہا کہ ہر ٹیم کے ذہن میں ہوتا ہے کہ چوتھی اننگز میں بیٹسمینوں کیلیے مشکلات ہوں گی، ٹاس جیتنے والی سائیڈ پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرے گی، اعجاز پٹیل نے ابوظبی کی ٹرننگ وکٹ کا بھرپور فائدہ اٹھایا،اس بار کوشش کریں گے کہ اسپنر کو آسانی سے وکٹیں نہ دیں۔

دوسری جانب کیویز نے بھی کنڈیشنز کے مطابق پلیئنگ الیون کے انتخاب کا ارادہ ظاہر کیا ہے،پہلے میچ میں کپتان کین ولیمسن،جیت راول، میٹ ہینری اور بی جے واٹلنگ بہت بڑی اننگز تو نہیں کھیل پائے لیکن مزاحمت کرتے ہوئے اتنا اسکور ضرور کردیا کہ پاکستانی بیٹنگ لائن کا حوصلہ آزما سکے،کیوی قائد کین ولیمسن پہلے ہی بیٹسمینوں سے زیادہ ذمہ داری کا تقاضا کرچکے اور کنڈیشنز کی ہم آہنگی کی وجہ سے بہتر کارکردگی کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔

پہلے میچ میں ناکامی کے باوجود تجربہ کار روس ٹیلر کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ابوظبی میں مہمان بولرز نے توقعات سے بڑھ کر پرفارمنس دکھائی، خاص طور پر اپنے پہلے ٹیسٹ میں ہی اعجاز پٹیل نے خود کو یواے ای کی کنڈیشنز کیلیے موزوں اسپنر ثابت کردکھایا، نیل ویگنر اور ٹرینٹ بولٹ بھی اچھی فارم میں ہیں۔

ابوظبی کی بانسبت دبئی میں گرمی کی شدت کم ہونے کی وجہ سے پیسرز زیادہ قوت سے بولنگ کرتے نظر آئیں گے، روایتی طور پر پچ اسپنرز کے لیے سازگار ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔