کراچی کے کاریگر دبئی میں بھی مٹی سے سونا نکالتے ہیں

کاشف حسین  جمعـء 28 جون 2013
کبھی مٹی سے کچھ نہیں نکلتا،5 گھنٹے میں1200 کی دہاڑی بنتی ہے،برکت مسیح ۔ فوٹو : ایکسپریس

کبھی مٹی سے کچھ نہیں نکلتا،5 گھنٹے میں1200 کی دہاڑی بنتی ہے،برکت مسیح ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی: مٹی سے سونا نکالنے والے ماہر کاریگر برکت مسیح نے بتایا کہ وہ گزشتہ 22 سال سے صدر صرافہ بازار میں مٹی سے سونا نکالنے کا کام کرتے ہیں۔

برکت مسیح کے مطابق یہ سخت محنت طلب کام ہے جس میں 5 گھنٹے مسلسل محنت کے بعد 1200 کی دہاڑی لگتی ہے بعض اوقات مٹی سے کچھ نہیں نکلتا،جمع مٹی کو دھونے میں 2 گھنٹے لگتے ہیں مٹی میں آٹے اور سوجی جتنے ذرات شامل ہوتے ہیں، صرف صدر کے صرافہ بازار سے ماہانہ 50 سے 80 گرام سونا ملتا ہے لیکن 250 محنت کشوں (برش والوں) کو گھروں کے چولہے جلائے رکھنے اورگزر بسر کے لیے روزگار کے دیگر ذرائع بھی اختیار کرنا پڑتے ہیں ،مٹی جمع کرنے والوں (برش والوں) کو بلڈنگوں کے چوکیداروں کو بھی رقم ادا کرنا پڑتی ہے۔

کچھ عرصہ پیشتر پولیس کی زیادتیوں کا سامنا تھا تاہم یونین کی سطح پر معاملہ حل کردیا گیا ہے ،مٹی سے سونا نکالنے کا کام سیکھنے میں 6 ماہ لگتے ہیں، 22 سال کے دوران میں نے 50 شاگرد تیار کیے ہیں جن میں سے بہت سے شاگرد ملک کے دیگر حصوں حتیٰ کے دبئی کے گولڈ بازار میں بھی سونا کشید کرنے کا کام کررہے ہیں ،کراچی سے سونا کشید کرنیو الے کاریگر 2 ماہ کے ویزے پر دبئی جاکر گولڈ بازار میں مٹی سے سونا نکالتے ہیں،ملک کے عوام کی طرح وہ بھی نئی حکومت سے پرامید ہیں مہنگائی کم ہوگی تو لوگ سونے کے زیورات خریدیں گے اور جتنی سونے کی فروخت بڑھے گی ہماری آمدن میں بھی اضافہ ہوگا،سونے کے نرخ میں حالیہ کمی کو انھوں نے خوش آئند قرار دیا اور بتایا کہ جب سے سونا سستا ہوا ہے سونے کے زیورات کی تیاری بڑھ رہی ہے جس سے کام میں بھی بہتری آنے کی امید ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔