پرویزمشرف غداری کیس؛ سپریم کورٹ نے عبوری حکم نامہ جاری کردیا

ویب ڈیسک  جمعـء 28 جون 2013
درخواست گزاروں نے حکومتی کارروائی کے طریقہ کارپراطمینان کااظہارکیا ہے، سپریم کورٹ فوٹو: فائل

درخواست گزاروں نے حکومتی کارروائی کے طریقہ کارپراطمینان کااظہارکیا ہے، سپریم کورٹ فوٹو: فائل

اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے پرویزمشرف کے خلاف غداری کیس کی کارروائی کا طریقہ کار جمع کرانے کے بعد عبوری حکم نامہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں نے حکومتی کارروائی کے طریقہ کارپراطمینان کااظہارکیا ہے۔

سابق صدراورآرمی چیف پرویزمشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کررہا ہے،عدالت نے اب تک کی کارروائی کا عبوری حکم نامہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں نے حکومتی کارروائی کے طریقہ کارپراطمینان کااظہارکیا ہے،پرویزمشرف کے وکیل کا بھی کہنا ہے کہ ان کے موکل کوفیئرٹرائل کا موقع دیا جائے توانہیں کسی بھی کارروائی پرکوئی اعتراض نہیں۔

عدالت نےاپنےحکم نامے میں مزید کہا ہے کہ فیئرٹرائل کے بارے میں کسی کوکوئی خدشات نہیں ہونے چاہیئں، عدالت انصاف کے تمام تقاضے پورے کرے گی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 3 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ کیس زیرالتوا ہونے سے حکومتی کارروائی پرکوئی اثرنہیں پڑے گا۔

اس سے قبل جب کیس کی سماعت شروع ہوئی تو پرویزمشرف کے وکیل ابراہیم ستی نے کہا کہ گزشتہ روز ہونےوالی سماعت یہ تاثرملا کہ عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے  کی وقت کی کمی کی وجہ سے کل کے دن کا حکم نامہ نہیں لکھوایا گیا تھا، شاید اسی وجہ سے لوگ الجھن کا شکار ہوئے، عدالت نے پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ کیس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ  پرویزمشرف کو آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت صاف شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہےانہیں ان کے حقوق ملیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔