ترقیاتی فنڈزکیس؛ سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم راجا پرویزاشرف کو طلب کرلیا

ویب ڈیسک  جمعـء 28 جون 2013
سابق وزیراعظم نے کچھ لوگوں کوکروڑوں نہیں اربوں روپے ترقیاتی فنڈز کے نام پردے دیئے، چیف جسٹس. فوٹو: فائل

سابق وزیراعظم نے کچھ لوگوں کوکروڑوں نہیں اربوں روپے ترقیاتی فنڈز کے نام پردے دیئے، چیف جسٹس. فوٹو: فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے پر سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے16 جولائی کو طلب کر لیا ہے اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ  خدا کے لئے ملک کی دولت کو لٹنے سے بچایا جائے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سر براہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف ترقیاتی فنڈز ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی،اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے عدالت کو بتایا کہ جاری کئے گئے ترقیاتی فنڈز میں 49 فیصد پر پیپرا رولز کو مدنظر رکھا گیا جبکہ 51 فیصد پر پیپرا رولز کو نذر انداز کر دیا گیا،چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے کچھ لوگوں کوکروڑوں نہیں اربوں روپے ترقیاتی فنڈز کے نام پردے دیئے۔

سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے پرنسپل سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ پیپلز ورکس پروگرام اسکیم ون کے تحت وزیر اعظم پارٹی وابستگی کو دیکھے بغیر ترقیاتی فنڈز دیتے ہیں اور پیپلز ورکس پروگرام سکیم 2 کے ترقیاتی فنڈز کا اجراء وزیر اعظم کا صوابدیدی اختیار ہے،اس پر جسٹس اعجاز چوہدری نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالت کے پاس جو فہرست ہے اس میں کسی ایک کا نام بتایا جائے جسے وزیر اعظم نے حکومتی وابستگی کے بغیر ترقیاتی فنڈز دیئے ہوں۔

اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ صوابدیدی اختیارات کو ایسے استعمال نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے اتارنی جنرل منیر اے ملک کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ واضع طور پر بتایا جائے کہ حکومت کرپشن کے خلاف کیا کرنا چاہتی ہے، چیرمین نیب کے نہ ہونے کے باعث ادارہ غیر فعال ہے۔ بعد ازاں عدالت نے مقدمہ کی سماعت 16 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ اے جی پی آر سابق وزیر اعظم سے ترقیاتی فنڈز لینے والوں کو عدالتی فیصلے کی کاپی ارسال کرے اور فنڈز لینے والے چاہیں تو اپنی پوزیشن عدالت میں واضع کریں،عدالت انہیں سن کر فیصلہ دے گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔