- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
ترقیاتی فنڈزکیس؛ سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم راجا پرویزاشرف کو طلب کرلیا
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے پر سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے16 جولائی کو طلب کر لیا ہے اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ خدا کے لئے ملک کی دولت کو لٹنے سے بچایا جائے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سر براہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف ترقیاتی فنڈز ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی،اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے عدالت کو بتایا کہ جاری کئے گئے ترقیاتی فنڈز میں 49 فیصد پر پیپرا رولز کو مدنظر رکھا گیا جبکہ 51 فیصد پر پیپرا رولز کو نذر انداز کر دیا گیا،چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے کچھ لوگوں کوکروڑوں نہیں اربوں روپے ترقیاتی فنڈز کے نام پردے دیئے۔
سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے پرنسپل سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ پیپلز ورکس پروگرام اسکیم ون کے تحت وزیر اعظم پارٹی وابستگی کو دیکھے بغیر ترقیاتی فنڈز دیتے ہیں اور پیپلز ورکس پروگرام سکیم 2 کے ترقیاتی فنڈز کا اجراء وزیر اعظم کا صوابدیدی اختیار ہے،اس پر جسٹس اعجاز چوہدری نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالت کے پاس جو فہرست ہے اس میں کسی ایک کا نام بتایا جائے جسے وزیر اعظم نے حکومتی وابستگی کے بغیر ترقیاتی فنڈز دیئے ہوں۔
اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ صوابدیدی اختیارات کو ایسے استعمال نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے اتارنی جنرل منیر اے ملک کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ واضع طور پر بتایا جائے کہ حکومت کرپشن کے خلاف کیا کرنا چاہتی ہے، چیرمین نیب کے نہ ہونے کے باعث ادارہ غیر فعال ہے۔ بعد ازاں عدالت نے مقدمہ کی سماعت 16 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ اے جی پی آر سابق وزیر اعظم سے ترقیاتی فنڈز لینے والوں کو عدالتی فیصلے کی کاپی ارسال کرے اور فنڈز لینے والے چاہیں تو اپنی پوزیشن عدالت میں واضع کریں،عدالت انہیں سن کر فیصلہ دے گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔