بدین: پانی کی قلت کیخلاف آبادگاروں کی بھوک ہڑتال جاری

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 29 جون 2013
محکمہ آبپاشی کے افسران نے بڑے آبادگاروں سے ملی بھگت کرکے نصیر سب ڈویژن سے نکلنے والے 6مختلف شاخوں میں پانی کی مصنوعی قلت پیدا کررکھی ہے. فوٹو: اسرارالحق/ فائل

محکمہ آبپاشی کے افسران نے بڑے آبادگاروں سے ملی بھگت کرکے نصیر سب ڈویژن سے نکلنے والے 6مختلف شاخوں میں پانی کی مصنوعی قلت پیدا کررکھی ہے. فوٹو: اسرارالحق/ فائل

حیدر آباد: ضلع بدین میں آبادگاروںکی جانب سے پانی کی مبینہ مصنوعی قلت کے خلاف جاری جہدوجہد کی حمایت میں سندھ محنت کش ساتھ کے تحت حیدرآباد پریس کلب کے سامنے دوسرے روز بھی علامتی بھوک ہڑتال کی گئی۔

جس میں شریک افراد پانی کی قلت کے خاتمے کے لیے شدید نعرے لگا رہے تھے۔ اس موقع پر علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے افراد کا کہنا تھا کہ محکمہ آبپاشی کے افسران نے بڑے آبادگاروں سے ملی بھگت کرکے نصیر سب ڈویژن سے نکلنے والے 6مختلف شاخوں میں پانی کی مصنوعی قلت پیدا کررکھی ہے جسکے باعث چھوٹے آبادگار شدید مشکلات سے دوچار ہیں، کئی آؓبادگاروں نے زراعت کا پیشہ چھوڑکر دوسرا پیشہ اپنا لیا ہے جب کہ کئی آباد گار پانی کی کمی کے باعث یہاں سے نقل مکانی کررہے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ شاخوں میں پانی کی قلت کیخلاف بدین سمیت دیگر شہروں میں آبادگارگزشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج ہے لیکن اس کے باوجود محکمہ آبپاشی کے افسران کے کانوں پر جوں بھی نہیں رینگ رہی ہے جس کے باعث آباد گاروں میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ انھوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ پانی کی قلت کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات کیے جائے، بصورت دیگر علامتی بھوک ہڑتال کو تادم مرگ بھوک ہڑتال میں تبدیل کردیا جائیگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔