ترک وزیراعظم کے خلاف ٹوئٹر پر ’’اہانت آمیز مواد‘‘ کی تفصیلات طلب

آن لائن  ہفتہ 29 جون 2013
 ٹوئٹر جیسی ویب سائٹس معاشرے کو دہشت گردی کی طرف لے جا رہی ہیں۔ وزیراعظم اردوان  فوٹو: فائل

ٹوئٹر جیسی ویب سائٹس معاشرے کو دہشت گردی کی طرف لے جا رہی ہیں۔ وزیراعظم اردوان فوٹو: فائل

انقرہ: ترکی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ’’ٹوئٹر‘‘سے حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران وزیراعظم رجب طیب اردوان کے خلاف اہانت امیز ‘ٹیوٹس ‘کرنے والوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

انقرہ کے اس مطالبے کے حوالے سے “ٹوئٹر “انتظامیہ کا ردعمل فوری معلوم نہیں ہو سکا۔ترک محکمہ مواصلات کے ایک اہلکار نے اپنی شناخت مخفی رکھتے بتایا کہ انقرہ “ٹوئٹر “سمیت سماجی رابطے کی دیگر ویب سائٹس کواپنے کنٹرول میں لانا چاہتی ہے تاکہ سوشل میڈیا کوملک میں کسی بغاوت کی ترویج کا ذریعہ بننے سے روکا جا سکے دوسری جانب “فیس بک “نے اپنے طور پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ویب سائٹ کی جانب سے ترک حکام کو ملک میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے متعلق کسی شخص کی ذاتی معلومات فراہم نہیں کی گئیں اور نہ ہی آئندہ ایسا ہو گا۔

وزیراعظم اردوان نے مخالفین کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شرپسند عناصرملک میں جمہوریت کی بساط لپیٹنے کی سازش کررہے ہیں انھوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹس بالخصوص “ٹوئٹر “کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے ایک “وبا “قراردیا ان کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر جیسی ویب سائٹس معاشرے کو دہشت گردی کی طرف لے جا رہی ہیں۔کڑی تنقید کے باوجود اردوان کے حامیوں کی اکثریت بھی ٹوئٹر کھلے عام استعمال کرتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔