پاکستان افغان پناہ گزینوں کی مدت میں مزید توسیع پر رضا مند

این این آئی  اتوار 30 جون 2013
عالمی اقدار پر عمل پیرا ہوں گے، وزیرسیفران، پاکستان پناہ گزینوں کے تحفظ کی بنیادی ذمے داری جاری رکھے گا، انچارج یواین ایچ سی آر.  فوٹو: فائل

عالمی اقدار پر عمل پیرا ہوں گے، وزیرسیفران، پاکستان پناہ گزینوں کے تحفظ کی بنیادی ذمے داری جاری رکھے گا، انچارج یواین ایچ سی آر. فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان افغانستان اوریواین ایچ سی آرنے پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوںکی 30جون کوانکے پناہ گزین رجسٹریشن کارڈز کی بطورثبوت معیاد ختم ہونے کے بعدان کے مسائل کے حل میں اپنی کوششوں اورتعاون کوفروغ دینے پراتفاق کیا ہے۔

یہ اتفاق رائے افغانستان کی میزبانی میں ہونیوالے مشاورتی اجلاس میں طے پایا۔ تمام فریقین نے اس بات سے اتفاق کیاکہ پاکستان کی جانب سے افغان پناہ گزینوںسے متعلق نئی پالیسی کی منظوری تک فوری صوبائی حکومتوں اورمتعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کردی جائیںکہ افغان پناہ گزینوںکیخلاف رجسٹریشن کارڈزکی 30 جون کومیعادپوری ہونے پرکوئی سخت کارروائی نہیںکی جانی چاہیے، اس سے پناہ گزینوںکاتحفظ یقینی ہوگااوران کی قانونی حیثیت میں کوئی شکن نہیں آئے گی، وزیر سیفران لیفٹیننٹ (ر)عبدالقدربلوچ نے کہاکہ پاکستان ایک ذمے دارملک ہونے کے ناطے پناہ گزینوں کے معاملے کو حل کرنے کیلیے عالمی اقدارپرعمل پیرا ہوگا۔

پاکستان میں یو این ایچ سی آرکی انچارج مس مایا امراٹنگا نے کہاکہ یواین سی آراورعالمی برداری پاکستانی حکومت کی حکمت عملی کے اہم عناصرکی حمایت جاری رکھے گی جس میںافغان پناہ گزینوںکی رضاکارانہ وطن واپسی پرتوجہ جاری رہیگی اورپاکستان پناہ گزینوں کے تحفظ میںاپنی بنیادی ذمہ داری جاری رکھے گا۔ این این آئی کے مطابق اقوام متحدہ نے کہاہے کہ پاکستان نے ایک ملین سے زائدافغانیوں کے لیے پناہ گزین کی حیثیت میں توسیع کر دی ہے،یہ مدت 30جون کوختم ہورہی تھی،اقوام متحدہ کی ریفیوجی ایجنسی نے بتایاکہ پاکستان نے مذکورہ افغان باشندوںکی پناہ گزین کی حیثیت کواس حوالے سے نئی پالیسی آنے تک برقراررکھنے پرآمادگی ظاہرکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔