- پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظوری کا حکم معطل
- کرپشن کیس، کئی کرداروں کے چہروں سے نقاب نہ ہٹ سکا
- انسانی چہرے کے حصوں پر مشتمل جاپانی بٹوے اور پرس
- 50 منٹ کچن کی صفائی سائیکل چلانے سے زیادہ کیلوریز جلاتی ہے
- شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی متعارف کروانے کا اعلان
- لکی مروت؛ مشترکہ آپریشن میں 12 دہشت گرد ہلاک، پولیس
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 7 ہزار 926 سے تجاوز کرگئیں
- وزیراعظم کا دورۂ ترکیہ ترک قیادت کی مصروفیت کے باعث ملتوی
- امریکا میں تعلیم کے خواہشمند طالبعلموں کیلئے کراچی میں یونیورسٹی فیئر
- ریڈ لائن بس میں مسافر ڈاکٹر پر تشدد کا مقدمہ درج، ڈرائیور اور کنڈیکٹر معطل
- عالمی بینک کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی
- ملتان سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار، خود کش جیکٹ برآمد
- گلیڈی ایٹرز نے سابقہ ناکامیوں کے ازالے کی ٹھان لی
- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
ایکسپریس فورم؛ زراعت کو صنعت کا درجہ، کھیتوں میں کام کرنیوالی خواتین کو سہولتیں دیں

سندھ میں کسان خواتین کو مالکانہ حقوق ملے،فائزہ ملک، کاشتکار خواتین کو آسان قرضے فراہم کیے جائیں، عارفہ مختار، ممتاز مغل کی گفتگو۔ فوٹو: فائل
لاہور: وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والی خواتین خصوصاََ کھیت مزدور خواتین کے مسائل کے حل کیلیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں گے۔
حکومت و اپوزیشن کے نمائندوں اور سماجی رہنمائوں نے ’’زرعی شعبے میں کام کرنے والی خواتین کے مسائل اور ان کا حل‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبے میں کام کرنے والی خواتین کو لیبر ڈپارٹمنٹ کے ساتھ رجسٹرڈ کرکے قانونی تحفظ دیا جائے، زراعت کو صنعت کا درجہ دے کر کھیتوں میں کام کرنے والی خواتین کو تعلیم، صحت، کم از کم اجرت و دیگر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے، اس کے ساتھ ساتھ نئے لوکل باڈیز ایکٹ میں کسان خواتین کی نشستیں بحال رکھی جائیں۔
صوبائی وزیر محنت پنجاب انصر مجید خان نے کہا کہ ہوم بیسڈ اور ڈومیسٹک ورکرز کی کم از کم تنخواہ، لیبر کالونیوں کی پلاٹنگ، سوشل سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ کی آٹومیشن اور تمام محکموں میں ون ونڈو آپریشن ایجنڈے میں شامل ہے۔
سماجی رہنما و سابق رکن قومی اسمبلی بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے لہٰذا جب تک زرعی انقلاب نہیں لائیں گے تب تک ملکی زراعت کی حالت بہتر نہیں ہوسکتی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق رکن پنجاب اسمبلی فائزہ ملک نے کہا کہ بدقسمتی سے ملکی معیشت میں 70 فیصد حصہ ڈالنے والے مزدوروں جن میں کھیت مزدور خواتین، ڈومیسٹک ورکرز شامل ہیں کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے ۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر عورت فائونڈیشن ممتاز مغل نے کہا کہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے حوالے سے گزشتہ رپورٹ کے مطابق غیر رسمی شعبے میں خواتین کی شمولیت انتہائی نچلی سطح پر ہے۔
سماجی کارکن عارفہ مختار نے کہا کہ کھیت مزدور خاتون کو احتیاطی تدابیر و دیگر سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے صحت کے مسائل کا بھی سامنا ہے، نچلی سطح پر کام کرنے والی کھیت مزدور خواتین کو آسان قرضے فراہم کیے جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔