- وزیراعظم کا دورۂ ترکیہ ترک قیادت کی مصروفیت کے باعث ملتوی
- امریکا میں تعلیم کے خواہشمند طالبعلموں کیلئے کراچی میں یونیورسٹی فیئر
- ریڈ لائن بس میں مسافر ڈاکٹر پر تشدد کا مقدمہ درج، ڈرائیور اور کنڈیکٹر معطل
- عالمی بینک کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی
- ملتان سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار، خود کش جیکٹ برآمد
- سرفراز احمد پی ایس ایل 8 کی تیاری کے لیے نیشنل اسٹیڈیم پہنچ گئے
- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- دیامر میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 25 افراد جاں بحق
- پی ایس ایل 8 کیلیے نئی ٹرافی متعارف کرانے کا فیصلہ
- ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 5 کروڑ سے زائد کی کرنسی برآمد
- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
- اسد شفیق نے بھی کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
مودی سرکار کی پالیسی سے نالاں ہزاروں کسانوں کا احتجاجی مارچ

احتجاجی ریلی سے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے بھی خطاب کیا۔ فوٹو : فائل
نئی دہلی: بھارت میں مودی حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف ملک بھر کے ہزاروں کسانوں نے نئی دہلی میں جمع ہو کر پارلیمنٹ کی جانب احتجاجی مارچ کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ملک بھر سے کسانوں کا دارالحکومت آمد کا سلسلہ جمعرات کے روز سے جاری تھا، ہزاروں کسانوں کے جمع ہونے پر احتجاج نے طویل مارچ کی شکل اختیار کرلی اور کسان پیدل چلتے ہوئے پارلیمنٹ پہنچے۔ مظاہرین نے وزیراعظم مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے کسان دشمن پالیسی کے خلاف بینرز اُٹھائے ہوئے تھے جس میں کسانوں کو کم قیمت پر بیجوں کی فراہمی، فصلوں کے منافع بخش نرخ، خشک سالی الاؤنس اور قرضوں کی قسطوں میں کمی کے مطالبے درج تھے۔ رواں برس کسانوں کا یہ ملک گیر چوتھا بڑا مظاہرہ تھا۔
کسانوں کے مظاہرے سے پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے چیئرمین راہول گاندھی نے خطاب کرتے ہوئے کسان رہنماؤں کے زراعت سے جڑے مسائل کے حل کے لیے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کے مطالبے کی حمایت کی اور کسان دشمن پالیسی پر مودی حکومت کی سخت گرفت کی یقین دہانی کرائی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔