مودی سرکار کی پالیسی سے نالاں ہزاروں کسانوں کا احتجاجی مارچ

ویب ڈیسک  ہفتہ 1 دسمبر 2018
احتجاجی ریلی سے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے بھی خطاب کیا۔ فوٹو : فائل

احتجاجی ریلی سے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے بھی خطاب کیا۔ فوٹو : فائل

نئی دہلی: بھارت میں مودی حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف ملک بھر کے ہزاروں کسانوں نے نئی دہلی میں جمع ہو کر پارلیمنٹ کی جانب احتجاجی مارچ کیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ملک بھر سے کسانوں کا دارالحکومت آمد کا سلسلہ جمعرات کے روز سے جاری تھا، ہزاروں کسانوں کے جمع ہونے پر احتجاج نے طویل مارچ کی شکل اختیار کرلی اور کسان پیدل چلتے ہوئے پارلیمنٹ پہنچے۔ مظاہرین نے وزیراعظم مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے کسان دشمن پالیسی کے خلاف بینرز اُٹھائے ہوئے تھے جس میں کسانوں کو کم قیمت پر بیجوں کی فراہمی، فصلوں کے منافع بخش نرخ، خشک سالی الاؤنس اور قرضوں کی قسطوں میں کمی کے مطالبے درج تھے۔ رواں برس کسانوں کا یہ ملک گیر چوتھا بڑا مظاہرہ تھا۔

کسانوں کے مظاہرے سے پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے چیئرمین راہول گاندھی نے خطاب کرتے ہوئے کسان رہنماؤں کے زراعت سے جڑے مسائل کے حل کے لیے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کے مطالبے کی حمایت کی اور کسان دشمن پالیسی پر مودی حکومت کی سخت گرفت کی یقین دہانی کرائی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔