روسی صدرپیوٹن نے ہم جنس پرستی کے فروغ پر پابندی کا قانون منظور کر لیا

اے ایف پی  اتوار 30 جون 2013
 ڈوما ميں بل کے حق میں 436 جب کہ مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیاتھا۔ فوٹو: اے ایف پی

ڈوما ميں بل کے حق میں 436 جب کہ مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیاتھا۔ فوٹو: اے ایف پی

ماسکو: روسی صدر ولادیمرپیوٹن نے ہم جنس پرستی کے فروغ  پر  پابندی کے  قانون پر دستخط کر دیئے جس کے بعد روس میں کوئی بھی شخص یا غیر ملکی اور میڈیا ہم جنسی پرستی کو فروغ نہیں دے سکے گا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق روس کے ایوان زیریں ڈوما میں 11 جون کو  یہ بل منظور ہو ا تھا، بل کو  ایوان بالا کی منظوری صدر پیوٹن کو بھیجا گیا جس پر انہوں نے آج دستخط کر دیئے، ڈوما ميں بل کے حق میں 436 جب کہ مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیاتھا۔ بل کے ذریعے “غیر روایتی جنسی تعلقات” کی جانب کم عمر افراد کو راغب کر نے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور  کسی بھی روسی شہری کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی پر 156 امریکی ڈالر جرمانہ  جب کہ حکام کی جانب سے خلاف ورزی کرنے پر 6250 امریکی ڈالر جرمانہ ہو گا، بل میں غیر ملکیوں پر بھی  ہم جنس پرستی کی تشہیر  کرنے کی صورت میں جرمانے اور  ملک بدری کی سزا رکھی گئی ہے ، کسی بھی میڈیا یا چینل کے ذریعے ہم جنسی پرستی کی تشہیر کرنے پر 90 دن تک چینل کی بندش اور 30 ہزار امریکی ڈالر جرمانے کی سزا ہو سکے گی ۔

قبل ازیں بل کو ایوان زیریں میں پیش کرنے والے یلینا میزولینا کا کہنا تھا کہ روایتی جنسی تعلقات صرف اور صرف ایک مرد اور عورت کے درمیان ہی قائم ہو سکتے ہیں اور اس قسم کے تعلقات کو حکومت کی جانب سے تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں فرانس میں ہم جنسی پرستوں کے درمیان شادی کا قانون بنایا گیا ہے جب کہ امریکا کی کئی ریاستوں اور برطانیہ سمیت کئی دیگر ممالک میں بھی ہم جنس پرستوں کے درمیان تعلقات کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔