منشا بم کیس میں ایل ڈی اے، محکمہ ریونیو اور ضلعی حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب

ویب ڈیسک  اتوار 2 دسمبر 2018
منشاء بم نے 1992 میں 32 کنال اراضی خریدی جو بعد میں فروخت کردی، ڈی سی لاہور فوٹو:فائل

منشاء بم نے 1992 میں 32 کنال اراضی خریدی جو بعد میں فروخت کردی، ڈی سی لاہور فوٹو:فائل

 لاہور: سپریم کورٹ نے منشا بم کیس میں ایل ڈی اے، محکمہ ریونیو اور ضلعی حکومت سے تفصیلات طلب کرلیں۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے لاہور رجسٹری میں قبضہ مافیا منشا بم سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ایل ڈی اے، محکمہ ریونیو اور ضلعی حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک اربنائزیشن کی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ایک منشا بم قابو میں نہیں آ رہا؛ یہ ہے نئے پاکستان کی پولیس؟ چیف جسٹس

چیف جسٹس نے ڈی سی لاہور سے استفسار کیا کہ شہری علاقوں میں محکمہ مال کا کیا کردار ہے، ممبر ریونیو بتائیں کہ یہ کھاتہ، کھتونی کیا ہوتا ہے، پٹوار سرکل کس قانون کے مطابق کام کررہا ہے؟۔

ڈی سی لاہور نے کہا کہ ہم نے منشاء بم کی اراضی سے متعلق ریکارڈ چیک کیا ہے، 1992 میں منشاء بم نے 32 کنال اراضی خریدی جو بعد میں فروخت کر دی، منشاء بم کے خلاف درخواست گزار کو قبضہ ایل ڈی اے نے دینا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔