- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
ڈاکٹرعطا الرحمان ایوارڈ کیمرون کے سائنس داں نے جیت لیا
اٹلی: اس سال کے لیے ڈاکٹر عطا الرحمان انعام کیمرون کے ماہرِ کیمیا ’چاکوٹے کوواما ہاروائے‘ نے حاصل کرلیا، انہوں نے ری سائیکل (بازیافت) اشیا اور میٹریل سے سیمنٹ تیار کیا جو کم خرچ، مضبوط اور ہر طرح سے ماحول دوست ہے۔
کیمرون کی یونیورسٹی آف یااونڈائے سے وابستہ کیمیا داں نے پائیدار ترقی اور ماحول دوست طریقے سے یہ سیمنٹ بنایا ہے جو بالخصوص غریب ممالک کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ اس موقع پر چاکوٹے نے ڈاکٹر عطاالرحمان پرائز ملنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور اسے اپنے مستقبل کے لیے ایک تحریک قرار دیا ساتھ ہی انہوں نے اپنی ایجاد کو جیو پالیمرقرار دیا۔
عام سیمنٹ بنانے کے لیے بہت توانائی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس میں گرین ہاؤس گیسیں خارج ہوتی ہیں۔ چاکوٹے اگلے مرحلے میں سیمنٹ کی تیاری میں شیشے کی پرانی بوتلیں، چاول کی پھوگ اور گنے کا چھلکا ملا کر استعمال کریں گے۔
عام سیمنٹ کی تیاری میں 1500 درجے سینٹی گریڈ درجہ حرارت استعمال ہوتا جبکہ ماحول دوست سیمنٹ بنانے کے لیے صرف 700 درجے گرمی درکار ہوتی ہے اور توانائی کی کفایت ہوتی ہے۔ سائنس داں کے مطابق بایو پالیمر سیمنٹ دیرپا اور مضبوط ہے۔ چاکوٹےکے تین طالب علموں نے اس سیمنٹ سے بہت سی اینٹیں بھی تیار کی ہیں۔
واضح رہے کہ یہ انعام اٹلی میں تھرڈ ورلڈ اکیڈمی آف سائنسس (ٹی ڈبلیو اے ایس) کی جانب سے 1985ء میں شروع کیا گیا تھا جو تیسری دنیا کے غریب ترین ممالک کے ماہرین کو ان کے اہم کام پر دیا جاتا ہے جو علمِ کیمیا میں غیرمعمولی کام پر دیا جاتا ہے۔ چاکوٹے کو ایک سند اور پانچ ہزار ڈالر دیئے گئے ہیں۔
تھرڈ ورلڈ اکیڈمی آف سائنسِس کی بنیاد پاکستانی سائنسداں ڈاکٹر عبدالسلام نے رکھی تھی جس کے صدر دفاتر اٹلی کے شہر ترائستے میں واقع ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔