- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
اسٹاک ایکسچینج 18 شہروں میں آگہی مہم شروع کریگی
اسلام آباد: دس سال کے دوران ملک کی سب سے بڑی کراچی اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس نے اوسطاً سالانہ 34 فیصد کی شرح سے ترقی کی ہے۔
ماضی کی روایات سے ہٹ کر مقامی بروکیج کمپنیاں درمیانی آمدنی والے پاکستانیوں کو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری پر راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ کے ایس ای کے اقدام سے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہوگا۔ اس وقت دو لاکھ 50 ہزار پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میںبراہ راست یا میوچل فنڈز کے ذریعے سرمایہ کاری کرتے ہیں جو مجموعی ملکی آبادی کا صرف 0.1 فیصد بنتا ہے جبکہ بھارت میں سرمایہ کاروں کی تعداد 18 ملین اور بنگلہ دیش میں 3.5 ملین افراد پر مشمل ہے۔ کے ایس ای کے جنرل منیجر پراڈکٹ ڈیولپمنٹ کا کہنا ہے کہ ملک کی اسٹاک مارکیٹس میں 85 فیصد سرمایہ کاروں کا تعلق کراچی جبکہ لاہور سے 12 فیصد اور اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں کا تناسب 3 فیصد کے قریب ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے تناسب میں اضافہ اور ملک کے دیگر شہروں سے اسٹاک مارکیٹس میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے کے ایس ای ملک کے 18 بڑے شہروں میں آگہی مہم شروع کرے گا اور آئندہ بارہ مہینوں کے دوران حیدرآباد ، بدین، رحیم یار خان اور سکھر میں بروکیج کمپنیوں کی معاونت سے آگہی سیمینار منعقد کیے جائیں گے۔ عارف حبیب لمیٹڈ کے سی ای او محمد شاہد علی نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے منعقدہ سیمینارز میں شرکت کرنے والے 99 فیصد سرمایہ کاری کی استطاعت رکھنے والے افراد کا کسی بھی اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ اکائوٹینٹ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران سیونگ اکائونٹس ، ٹریژری بلز اور سونے پر سالانہ بالترتیب 5،10 اور 16 فیصد کی شرح سے منافع حاصل ہوا ہے جبکہ کے ایس ای سے گزشتہ دس سال کے دوران سرمایہ کاروں کو اوسط 34 فیصد سالانہ نفع حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوسط درجے کی آمدنی والے سرمایہ کار اتنی استطاعت رکھتے ہیں کہ اگر انہیں بہتر رہنمائی فراہم کی جائے اور بروکیج کمپنیاں انکو سرمایہ کاری پر راغب کرنے میںکامیاب ہو جائیں تو ہمیں غیر ملکی اور اداروں کی سرمایہ کاری کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔