- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
صرف 10 روز میں 6 موبائل فون جیل میں قیدیوں تک کیسے پہنچے؟ حکام پریشان
کراچی: سینٹرل جیل میں ہفتہ کو رینجرز کے طویل آپریشن کے بعد اتوار کو صورتحال غیر معمولی رہی۔
اعلیٰ حکام اس بات کی بھی کھوج لگانے میں مصروف رہے کہ صرف10روز کے اندر6موبائل فون جیل میں قیدیوں تک کیسے پہنچ گئے،اس سلسلے میں بعض اہلکاروں سے باز پرس بھی کی گئی، جیل پولیس کے افسران بھی رینجرز کی کارروائی کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے رہے، تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل میں ہفتہ کو رینجرز حکام نے جیل پولیس کو لاعلم رکھتے ہوئے سرچ آپریشن کیا جو9گھنٹے پر محیط رہا ، اس دوران مختلف بیرکس کی تلاشی کے دوران6موبائل فون اور دیگر ممنوعہ اشیا برآمد ہوئیں، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ اعلیٰ حکام نے اس بات کی تفتیش شروع کردی کہ جیل کے اندر موبائل فون کس طرح پہنچے۔
حکام کا کہنا ہے کہ چند روز قبل ہی جیل میں بڑے پیمانے پر جیل پولیس نے آپریشن کیا تھا جس کے نتیجے میں500موبائل فون، بیٹریاں، چارجر، منشیات اور دیگر اشیا برآمد کی تھیں، حکام کا کہنا ہے کہ10روز کے دوران جیل کے اندر6 موبائل فون اور دیگر ممنوعہ اشیا کس طرح پہنچ گئیں، ذرائع نے بتایا کہ حکام نے اس سلسلے میں بعض اہلکاروں سے باز پرس بھی کی ہے، اگر کوئی اہلکار ملوث پایا گیا تو اس کیخلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی، دوسری جانب اتوار کو جیل پولیس کے افسران ہفتہ کو رینجرز کی جانب سے کی گئی کارروائی کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے رہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل پولیس کے اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت کے بغیر ممنوعہ اشیا قیدیوں تک نہیں پہنچ سکتی، اس بات کا قوی خدشہ ہے کہ بعض جیل پولیس اہلکار ہی ملوث ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔