پاکستان میں موسیقی اب دیکھنے کی حدتک رہ گئی ہے، ندیم

شوبز رپورٹر  پير 1 جولائی 2013
ندیم کا کہنا تھا کہ میں فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے سے قبل مہدی حسن کے گانے بہت شوق سے سنا کرتا تھا. فوٹو: فائل

ندیم کا کہنا تھا کہ میں فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے سے قبل مہدی حسن کے گانے بہت شوق سے سنا کرتا تھا. فوٹو: فائل

کراچی: فلم اسٹار ندیم بیگ نے کہاہے کہ پاکستان میں موسیقی اب دیکھنے کی حدتک رہ گئی ہے۔

ماضی میں گیت سنے جاتے تھے اب صرف دیکھے جاتے ہیں مجھے اپناوقت یادہے کہ جب مجھے کوئی گیت دیا جاتا تھا اوراسے فلم میں مکمل جذبات کے ساتھ پیش کرناہوتاتھا توکتنی محنت کی ضرورت پیش آتی تھی موسیقی آج زوال پذیرہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں مہدی حسن کی یادمیں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے سے قبل مہدی حسن کے گانے بہت شوق سے سنا کرتا تھا میری خوش نصیبی ہے کہ جب میں فلم انڈسٹری میں باقاعدہ قدم رکھاتومجھ پران کے گیت فلمائے گئے میراان سے بہت قریبی تعلق رہااسی نسبت سے مجھے موسیقی کو سمجھنے کاموقع ملامہدی حسن اوراحمدرشدی جیسی آوازیں اب نایاب ہوچکی ہیں کسی بھی فلم کی کامیابی میں گانوں کااہم کردارہوتاہے جب معیاری گیت نہیں ہونگے توفلم کیسے ہٹ ہوگی فلم کی بحالی سے قبل ہمیں اپنی موسیقی پرتوجہ دینی ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔