فرانسیسی صدر کی وزیراعظم کو مشتعل مظاہرین سے مذاکرات کی ہدایت

ویب ڈیسک  پير 3 دسمبر 2018
فرانس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر فسادات پھوٹ پڑے ہیں۔ فوٹو : رائٹرز

فرانس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر فسادات پھوٹ پڑے ہیں۔ فوٹو : رائٹرز

پیرس: فرانس میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بدترین پُرتشدد مظاہروں نے صدر ایمانوئیل میکرون کو مذاکرات پر مجبور کردیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے وزیراعظم کو مظاہرین سے مذاکرات کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم اپنی کابینہ کے اہم وزرا کے ہمراہ مظاہرین کے ایک گروپ سے ملاقات کریں گے۔

France 2

فرانس میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں، دو ہفتے سے جاری مظاہروں میں 3 شہری ہلاک اور 100 سے زائد شہری زخمی ہوگئے جب کہ درجنوں گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا، مظاہرین نے پارلیمنٹ میں بھی داخل ہونے کی کوشش کی۔

France 5

فرانس کے صدر میکرون کو اپنے 18 ماہ کے دور صدارت میں پہلی بار اتنی سخت عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ صدر اپنی مصروفیات ترک کر کے سامنے آئیں اور تیل کی قیمتوں میں اضافے پر وضاحت دیں۔

France 3

دوسری جانب پولیس نے 378 مظاہرین کو حراست میں لے رکھا ہے جن میں 18 سال سے کم عمر 33 بچے بھی شامل ہیں۔ ان افراد کو پولیس سے جھڑپوں کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ مظاہرین زیرِ حراست تمام افراد کی رہائی کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔

France 4

ان مظاہروں کی سب سے خاص بات مظاہرین کا ریسکیو اہل کاروں کی طرح پیلے رنگ کی جیکٹ زیب تن کرنا ہے۔ تمام مظاہرین اسی جیکٹ کو پہنے نظر آتے ہیں اس لیے ریسکیو اہلکاروں کو بھی مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

France 6

مظاہرین نے بڑے پیمانے پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور پیرس کے مشہور ’آرک ڈی ٹریومف‘ میں نصب مجسموں کو بھی توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔