- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
فرانسیسی صدر کی وزیراعظم کو مشتعل مظاہرین سے مذاکرات کی ہدایت
پیرس: فرانس میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بدترین پُرتشدد مظاہروں نے صدر ایمانوئیل میکرون کو مذاکرات پر مجبور کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے وزیراعظم کو مظاہرین سے مذاکرات کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم اپنی کابینہ کے اہم وزرا کے ہمراہ مظاہرین کے ایک گروپ سے ملاقات کریں گے۔
فرانس میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں، دو ہفتے سے جاری مظاہروں میں 3 شہری ہلاک اور 100 سے زائد شہری زخمی ہوگئے جب کہ درجنوں گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا، مظاہرین نے پارلیمنٹ میں بھی داخل ہونے کی کوشش کی۔
فرانس کے صدر میکرون کو اپنے 18 ماہ کے دور صدارت میں پہلی بار اتنی سخت عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ صدر اپنی مصروفیات ترک کر کے سامنے آئیں اور تیل کی قیمتوں میں اضافے پر وضاحت دیں۔
دوسری جانب پولیس نے 378 مظاہرین کو حراست میں لے رکھا ہے جن میں 18 سال سے کم عمر 33 بچے بھی شامل ہیں۔ ان افراد کو پولیس سے جھڑپوں کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ مظاہرین زیرِ حراست تمام افراد کی رہائی کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
ان مظاہروں کی سب سے خاص بات مظاہرین کا ریسکیو اہل کاروں کی طرح پیلے رنگ کی جیکٹ زیب تن کرنا ہے۔ تمام مظاہرین اسی جیکٹ کو پہنے نظر آتے ہیں اس لیے ریسکیو اہلکاروں کو بھی مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
مظاہرین نے بڑے پیمانے پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور پیرس کے مشہور ’آرک ڈی ٹریومف‘ میں نصب مجسموں کو بھی توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔