ٹیم کا دورئہ ویسٹ انڈیز، سلیکٹرز کیلیے مشکل فیصلوں کی گھڑی آگئی

اسپورٹس رپورٹر  پير 1 جولائی 2013
عبوری چیئرمین نجم سیٹھی سے گرین سگنل ملنے پر اسکواڈ کا اعلان بھی ہوسکتا ہے فوٹو: فائل

عبوری چیئرمین نجم سیٹھی سے گرین سگنل ملنے پر اسکواڈ کا اعلان بھی ہوسکتا ہے فوٹو: فائل

لاہور: سلیکٹرز کیلیے مشکل فیصلوں کی گھڑی آن پہنچی، آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں ناقص کارکردگی کے بعد رواں ماہ  شیڈول دورہ ویسٹ انڈیز کیلیے قومی ٹیم کا انتخاب کسی چیلنج سے کم نہیں۔

عبوری چیئرمین نجم سیٹھی کی وارننگ کا بھوت اعصاب  پر سوار ہوگا، چیف سلیکٹر اقبال قاسم کراچی سے آمد کے بعد  اور دیگر  اراکین سلیم جعفر اور اظہر خان بھی بھر پور تیاریوں کے ساتھ آئیں گے،ڈیو واٹمور بھی رائے دینے کیلیے موجود ہوں گے۔کپتان مصباح الحق کی انگلینڈ سے واپسی بھی اتوار اور پیر کی درمیانی شپ شیڈول ہے، انھیں پیر کو سلیکشن کمیٹی کو اپنی آرا سے آگاہ کرنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ انگلینڈ میں شیڈول چیمپنز ٹرافی میں آخری نمبر پر آنے کے بعد مبصرین اور شائقین کی توپوں کا رخ  کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کے ساتھ سلیکشن کمیٹی کی طرف بھی ہے، رہی سہی کسر قائم مقام چیئرمین کے اس بیان نے کر دی ہے کہ ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کی ذمہ داری ٹیم مینجمنٹ اورسلیکشن کمیٹی دونوں کو قبول کرنا ہوگی۔ نجم سیٹھی کے اس دو ٹوک موقف نے سلیکشن کمیٹی کی راتوں کی نیندیں اڑا دی  ہیں۔

ذرائع کے مطابق ماضی کے بورڈ سربراہان کی طرح  سلیکٹرز نجم سیٹھی کو بھی آرام سے’’ رام‘‘ کرنے کیلیے پر امید تھے، ویسٹ انڈیز  کے خلاف 2 ٹوئنٹی اور 5 ایک روزہ میچوں کی سیریز کیلیے حتمی اسکواڈز کا انتخاب بھی کیا جاچکا تھا لیکن  پہلی ہی میٹنگ میں  سلیکشن کمیٹی کو بخوبی اندازہ ہوگیا کہ  اس بار معاملہ اتنا سادہ نہیں۔ ذرائع کے مطابق دو گھنٹے سے زائد رہنے والی اس میٹنگ کے بعد سلیکٹرز نے 10 کھلاڑیوں کو فٹنس ٹیسٹ کیلیے  نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بلایا، اپنے فیصلوں، ان کے نتائج اور اپنے مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی کیفیت میں مبتلا  سلیکٹرز گھبراہٹ کا شکار نظر آرہے ہیں، گرچہ وہ اپنے اپنے طور پر کھلاڑیوں کی فہرستیں تیار کر چکے ہیں، آج  اجلاس میں کپتان مصباح الحق اور چیف کوچ ڈیو واٹمور کے ساتھ بات چیت بھی ہوگی، تاہم فیصلے آسان نہیں ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں قومی اسکواڈ کا حصہ نہ بننے والے سابق کپتان شاہد آفریدی کی شرکت یقینی ہے۔ شعیب ملک، کامران اکمل اورعمران فرحت کو ڈراپ کر دیا جائے گا، ان کی جگہ اوپنر احمد شہزاد، عدنان اکمل اور عمراکمل کو ٹیم کا حصہ بنائے جانے کا قوی امکان ہے۔ذرائع کے مطابق قائم مقام چیئرمین کی وطن واپسی 3 جولائی کو شیڈول ہے، ان کی عدم دستیابی کی صورت میں سلیکشن کمیٹی کی  نجم سیٹھی سے ون ٹو ون ملاقات نہیں ہو سکے گی۔ سلیکشن کمیٹی ذرائع کے مطابق ٹیم کا انتخاب کرنے کے بعد قائم مقام چیئرمین سے فون پر رابطہ کیا جائے گا اور ان کی طرف سے ملنے والی ہدایات  پر عمل کیا جائے گا۔ نجم سیٹھی  کی طرف سے گرین سگنل ملنے کی صورت میں قومی ٹیم کا اعلان کر دیا جائے گا، بصورت دیگر  وطن واپسی کا انتظار بھی کیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔