سندھ اسمبلی کی 29 گاڑیوں پر سابق اراکین کا قبضہ

وکیل راؤ  منگل 4 دسمبر 2018
36 قائمہ کمیٹیوں کے سابق چیئرمینوں میں سے صرف 7نے سرکاری گاڑیاں واپس کی ہیں۔ فوٹو:فائل

36 قائمہ کمیٹیوں کے سابق چیئرمینوں میں سے صرف 7نے سرکاری گاڑیاں واپس کی ہیں۔ فوٹو:فائل

 کراچی:  سندھ اسمبلی کی 24 سے زائد سرکاری گاڑیاں غیر متعلقہ افراد کے زیر استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

سابق وموجودہ ارکان اسمبلی نے کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری گاڑیاں 6 ماہ گزرنے کے باوجود واپس نہیں کیں، اسمبلی سیکریٹریٹ کے کئی خطوط قائمہ کمیٹیوں کے سابق چیئرمینز نے نظر انداز کردیے، اسمبلی سیکریٹریٹ نے متعلقہ اراکین سے سرکاری گاڑیاں واپس لینے کے لیے وزیراعلیٰ کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

2013 سے2018 کے دوران سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کو اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے سرکاری گاڑیاں فراہم کی گئی تھیں تاہم اسمبلی اور قائمہ کمیٹیوں کی مدت ختم ہونے کے باوجود قائمہ کمیٹیوں نے تاحال سرکاری گاڑیاں واپس نہیں کیں۔ سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ نے سابق وموجودہ ارکان سندھ اسمبلی کو سرکاری گاڑیاں واپس کرنے کے لیے3 خطوط لکھے تاہم قائمہ کمیٹیوں کے سابق چیئرمینز جن کا تعلق پیپلزپارٹی اورایم کیوایم سے ہے میں سے بیشتر نے سرکاری گاڑیاں تاحال واپس نہیں کی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی کی36 قائمہ کمیٹیوں کے سابق چیئرمینز میں سے صرف 7نے سرکاری گاڑیاں واپس کی ہیں جن میں فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی،ایم کیوایم کے خواجہ اظہار الحسن اور پیپلزپارٹی کے اویس قادر شاہ سمیت دیگر شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔