- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
روپے کے مقابل ڈالر کی قدر میں ایک روپیہ 65 پیسے کمی
کراچی: انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں پیر کو 1.65روپے کا اضافہ ہوا۔
کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قیمت 3.6روپے کم ہوکر 136روپے کی سطح پر آگئی تاہم دن کے مختلف اوقات میں ڈالر 137سے 138.55کے درمیان فروخت ہوا اور کاروبار کے اختتام پر قیمت 137.85 روپے کی سطح پر آگئی۔ جمعہ کو 142روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچنے کے بعد ڈالر کی قیمت پیر تک 4.15 روپے تک کم ہوگئی ہے تاہم مارکیٹ میں اب بھی بے یقینی کی صورتحال ہے۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں سٹہ بازی ہورہی ہے اور ڈالر کی قیمت اتار چڑھاؤکا شکار ہے۔ اسٹیٹ بینک روپے کی قدر کو ایک جگہ مستحکم کرنے اور سٹہ بازی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر غیر مستحکم ہونے سے اوپن مارکیٹ بھی بے یقینی کا شکار ہے۔ بینک حکومت کی خاموشی کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔ بینکوں میں یومیہ 30 کروڑ ڈالر کا لین دین ہوتا ہے۔ جمعہ کو کوئی بڑی ٹرانزیکشن یا بیرونی ادائیگی کے بغیر ہی روپے کی قدر گرائی گئی۔
چین کی جانب سے زرمبادلہ فراہم کرنے سے انکار کے بعد آئی ایم ایف واحد راستہ بچا ہے اس لیے اگر آئی ایم ایف کے دباؤ پر روپے کو کسی خاص سطح پر لایا جارہا ہے تو حکومت قوم کو اعتماد میں لے تاکہ بے یقینی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ بے یقینی کی صورتحال سے معاشی صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔
ادھر فاریکس رپورٹ کے مطابق پیر کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر35پیسے کم ہو گئی جس سے ڈالر کی قیمت فروخت 137.70روپے سے کم ہو کر137.35روپے ہو گئی تاہم مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید 137روپے اور قیمت فروخت138روپے پر برقرار رہی۔
فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں 30 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت فروخت 156.20 روپے سے بڑھ کر 156.30 روپے ہو گئی جبکہ 50 پیسے کی کمی سے برطانوی پاؤنڈ کی قیمت فروخت 176 روپے سے کم ہو کر 175.50 روپے پر آ گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔