روپے کے مقابل ڈالر کی قدر میں ایک روپیہ 65 پیسے کمی

اسٹاف رپورٹر  منگل 4 دسمبر 2018
آئی ایم ایف کے دباؤ پر قدر گرائی جا رہی ہے تو قوم کو اعتماد میں لیا جائے، ملک بوستان۔ فوٹو: آن لائن

آئی ایم ایف کے دباؤ پر قدر گرائی جا رہی ہے تو قوم کو اعتماد میں لیا جائے، ملک بوستان۔ فوٹو: آن لائن

 کراچی:  انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں پیر کو 1.65روپے کا اضافہ ہوا۔

کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قیمت 3.6روپے کم ہوکر 136روپے کی سطح پر آگئی تاہم دن کے مختلف اوقات میں ڈالر 137سے 138.55کے درمیان فروخت ہوا اور کاروبار کے اختتام پر قیمت 137.85 روپے کی سطح پر آگئی۔ جمعہ کو 142روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچنے کے بعد ڈالر کی قیمت پیر تک 4.15 روپے تک کم ہوگئی ہے تاہم مارکیٹ میں اب بھی بے یقینی کی صورتحال ہے۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں سٹہ بازی ہورہی ہے اور ڈالر کی قیمت اتار چڑھاؤکا شکار ہے۔ اسٹیٹ بینک روپے کی قدر کو ایک جگہ مستحکم کرنے اور سٹہ بازی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر غیر مستحکم ہونے سے اوپن مارکیٹ بھی بے یقینی کا شکار ہے۔ بینک حکومت کی خاموشی کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔ بینکوں میں یومیہ 30 کروڑ ڈالر کا لین دین ہوتا ہے۔ جمعہ کو کوئی بڑی ٹرانزیکشن یا بیرونی ادائیگی کے بغیر ہی روپے کی قدر گرائی گئی۔

چین کی جانب سے زرمبادلہ فراہم کرنے سے انکار کے بعد آئی ایم ایف واحد راستہ بچا ہے اس لیے اگر آئی ایم ایف کے دباؤ پر روپے کو کسی خاص سطح پر لایا جارہا ہے تو حکومت قوم کو اعتماد میں لے تاکہ بے یقینی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ بے یقینی کی صورتحال سے معاشی صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔

ادھر فاریکس رپورٹ کے مطابق پیر کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر35پیسے کم ہو گئی جس سے ڈالر کی قیمت فروخت 137.70روپے سے کم ہو کر137.35روپے ہو گئی تاہم مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید 137روپے اور قیمت فروخت138روپے پر برقرار رہی۔

فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں 30 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت فروخت 156.20 روپے سے بڑھ کر 156.30 روپے ہو گئی جبکہ 50 پیسے کی کمی سے برطانوی پاؤنڈ کی قیمت فروخت 176 روپے سے کم ہو کر 175.50 روپے پر آ گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔