وزیراعظم ہائوس میں صحافیوں اور وزراکو گرمی سے پریشانی

آئی این پی  پير 1 جولائی 2013
مشرف کے لگائے درخت کے سائے میں وزیر اطلاعات پرویز رشید کی میڈیا سے گفتگو فوٹو این این آئی

مشرف کے لگائے درخت کے سائے میں وزیر اطلاعات پرویز رشید کی میڈیا سے گفتگو فوٹو این این آئی

اسلام آباد: وزیراعظم ہائوس کی روایات کے برعکس وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ کیمرون کی مشترکہ پریس کانفرنس وزیراعظم ہائوس کے کانفرنس ہال کے بجائے صحن میں منعقد کی گئی جس کی وجہ سے صحافیوں اور وفاقی وزرا کو شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑا۔

صحن میں پریس کانفرنس برطانوی وزیراعظم کی خواہش پر کی گئی۔ تقریب میں پنکھوں کا تو انتظام کیا گیا تھا لیکن شدید گرمی، حبس اور دھوپ کی وجہ سے صحافیوں اور دیگر شرکا کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جب صحافی صحن میں پہنچے تو وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید  نے ان کا استقبال کیا جو سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی طرف سے بطور چیف ایگزیکٹو لگائے گئے ایک درخت کے سائے میں کھڑے تھے۔ پریس کانفرنس میں سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے جب یہ اعلان کیا کہ ’’دونوں وزرائے اعظم اپنے بیانات پڑھیں گے اور کسی صحافی کو سوال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی‘‘ تو پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے چہروں پر مایوسی چھا گئی ۔

پریس کانفرنس سے قبل بعض اخبار نویس یہ مشاورت کررہے تھے کہ وہ برطانوی وزیراعظم سے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے معاملے پر سوال کریں گیلیکن کسی صحافی کو سوال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ وزیراطلاعات پرویز رشید پریس کانفرنس سے قبل الطاف حسین کے خطاب اور ان کی لندن کی رہائش گاہ پر برطانوی پولیس کے چھاپے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر آف دی ریکارڈ بات چیت کرتے رہے۔ جب اخبار نویسوں نے ان سے پوچھا کہ وہ برطانوی وزیراعظم کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں شریک کیوں نہیں ہوئے؟ تو پرویز رشید نے اپنے مخصوص انداز میں مسکراتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں کوئی وزیر اطلاعات نہیں ہوتا، اس لیے میں مذاکرات میں شریک نہیں ہوا۔ صحافیوںکو وزیراعظم ہائوس میں چائے نہیں پلائی گئی تاہم منرل واٹر کی چھوٹی بوتلیں فراہم کی گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔