افغان صدر کا ویمنز فٹبالرز کے ساتھ جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کا حکم

ویب ڈیسک  منگل 4 دسمبر 2018
جنسی ہراسانی سے متعلق برطانوی اخبار میں ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی (فوٹو: سوشل میڈیا)

جنسی ہراسانی سے متعلق برطانوی اخبار میں ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی (فوٹو: سوشل میڈیا)

کابل: افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ملکی ویمنز فٹبال ٹیم کی کھلاڑیوں کے ساتھ جنسی ہراسانی  کے الزامات کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق  برطانوی اخبار نے اپنی رپوٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ افغان ویمنز فٹبالرز کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے ساتھ ساتھ بدسلوکی کے واقعات پیش آئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ خواتین کھلاڑیوں کو ملکی فٹبال فیڈریشن کے صدر اور دیگر مرد ارکان کی جانب سے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ برطانوی اخبار کو ویمنز ٹیم سے منسلک ایک سینئر بورڈ رکن نے بتایا تھا کہ جنسی ہراسانی  کے واقعات افغان فٹبال فیڈریشن  کے ہیڈ کوارٹرز اور اردن کے تربیتی کیمپ میں پیش آئے۔

برطانوی اخبار میں شائع ہونے والی تہلکہ خیز اسٹوری نے افغان قیادت کو ہلا کر رکھ دیا جب کہ کھیل سے وابستہ دیگر آفیشلز اور  کھلاڑیوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ افغان صدر نے خبر پر نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر الزامات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

اس ضمن میں افغان صدر سے اٹارنی جنرل نے ملاقات کی جس میں الزامات اور تحقیقات کے حوالے سے مشاورت کی گئی، افغان صدر نے ملاقات میں اٹارنی جنرل کو قانون کے تحت الزامات کی تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ خواتین سے بدسلوکی کے الزامات سے انہیں گہرا دکھ پہنچا ہے، کسی بھی کھلاڑی، ایتھلیٹس چاہے وہ مرد ہو یا خاتون، ان کے ساتھ کسی بھی قسم کی بدتمیزی ناقابل قبول ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔