- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- 4 افراد کا قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور سوتیلے بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
مصری فوج نے سیاسی مسائل کے حل کیلئے 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیدی
قاہرہ: مصر کی فوج نے حکومت اور اپوزیشن کو سیاسی مسائل کے حل کے لئے 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔
مصری فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتح السیسی کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن آئندہ 48 گھنٹوں میں سیاسی مسئل حل اور عوامی مطالبات پورے کریں ورنہ 48 گھنٹے بعد فوج اپنا لائحہ عمل پیش کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مصر میں حکومت مخالفین نے اپنے جذبات کے اظہار کے لیے نامناسب رویہ اختیار کیا جس سے ملک کا پورا نظام درہم برہم ہوگیا۔
دوسری جانب امریکی صدر باراک اوباما نےمصر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت میں اقلیتوں اور اپوزیشن کا احترام بھی لازم ہوتا ہے لہٰذا مصر کے سیاسی گروپ صبر وتحمل سے کام لیں اور تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے کریں۔ انہوں نے کہا کہ مصر میں جاری پُرتشدد مظاہروں کے دوران امریکی سفارت خانے کا تحفظ ان کی اولین ترجیح ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے مصری صدر محمد مرسی کے مخالفین اور ان کے حامیوں کے درمیان ملک کے کئی شہروں میں جھڑپیں اور مظاہرے جاری ہیں تاہم اب کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے جس سے مصر میں نظام زندگی بری طرح متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔