داعش کی مدد کرنے پر امريکی فوجی کو 25 سال قيد

ویب ڈیسک  بدھ 5 دسمبر 2018
امریکی فوجی اہلکار کو داعش کی ایک تقریب میں شمولیت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

امریکی فوجی اہلکار کو داعش کی ایک تقریب میں شمولیت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

ہوائی: امریکا میں شدت پسند جماعت داعش کی معاونت کرنے پر فوجی اہلکار ایرک کانگ کو 25 برس قيد کی سزا سنائی گئی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی مقامی عدالت میں ہوائی میں تعینات 35 سالہ آرمی سارجنٹ ایرک کانگ سن کے خلاف داعش کے لیے ہمدردیاں رکھنے اور معاونت کے الزامات پر سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ امریکی سپاہی 2016 کے اوائل سے داعش کے ليے ہمدردی رکھتا تھا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر باقاعدگی سے داعش کی ویڈیوز بھی دیکھا کرتا تھا۔

پراسیکیوٹر نے مزید بتایا کہ ملزم نے گزشتہ برس ایف بی آئی اے کے خفیہ اہلکار سے ملاقات میں خود کو داعش کا سہولت کار بتایا اور جنگجوؤں کو اسلحے کے ساتھ ساتھ افرادی قوت اور اہم معلومات فراہم کرنے کا بھی اعتراف کیا۔

پراسیکیوٹر نے عدالت میں شواہد پیش کیے کہ ملزم داعش کی مدد کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، علاوہ ازیں عوامی مقامات پر حملوں کے علاوہ ايک فوجی پريڈ کو بھی نشانہ بنانا چاہتا تھا۔

ملزم نے بھی عدالت میں اپنے عزائم کا اقرار کیا اور داعش کے لیے ہمدردی اور معاونت فراہم کرنے کے الزامات کی تردید نہیں کی۔ عدالت نے شواہد اور ملزم کے اعترافی بیان کی روشنی میں آرمی سرجنٹ کو 25 سال قید کی سزا سنادی۔

واضح رہے کہ ایرک کانگ کو ايک تقريب کے دوران داعش ميں باقاعدہ شموليت اختيار کرنے کے بعد گرفتار کيا گيا تھا۔ ایرک کے والد ایک ذہنی مریض تھے اور گھر میں ناچاقی اور جھگڑے روز کا معمول تھے۔ خود ایرک بھی تشدد پسند شخصیت کا حامل تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔