توہین عدالت کیس، ہائیکورٹ کا وزیر دفاع پرویز خٹک کو پیش ہونے کا حکم

یاسر علی  بدھ 5 دسمبر 2018
بوٹینیکل گارڈن کی زمین پر قبضے کے خلاف ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت،فوٹو: فائل

بوٹینیکل گارڈن کی زمین پر قبضے کے خلاف ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت،فوٹو: فائل

ہائی کورٹ نے عدالتی حکم امتناع کے باوجود بوٹینکل گارڈن نوشہرہ کی اراضی نجی یونیورسٹی کے حوالے کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے وزیردفاع پرویز خٹک کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

عدالت عالیہ کے جسٹس قیصر رشید اور جسٹس محمدایوب خان پرمشتمل دورکنی بنچ نے پشاوریونیورسٹی ٹیچرزایسوسی ایشن کی جانب سے وسیم الدین خٹک ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔

اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ خیبرپختونخواکے ضلع نوشہرہ میں واقع بوٹینکل گارڈن کے لئے مختص600 کنال اراضی ننانوے سالہ لیز پر پشاور یونیورسٹی کو دی گئی تاہم گزشتہ دورحکومت میں ضلع نوشہرہ کی انتظامیہ نے مذکورہ اراضی کا لیزمنسوخ کرکے یہ اراضی یونیورسٹی کو لیز پر دی، پشاور ہائی کورٹ نے یونیورسٹی کی رٹ پرحکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نوشہرہ کو اراضی کا قبضہ نجی یونیورسٹی کے حوالے کرنے سے روک دیا تھا اس کے باوجود آدھی اراضی کاقبضہ نجی یونیورسٹی کے حوالے کردیا گیا ہے جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

فاضل بنچ نے برہمی کااظہارکرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ وزیراعلی بن جانے کا یہ مطلب نہیں کہ وہ قبضہ مافیا بن جائے، سابق وزیراعلی پرویزخٹک نجی یونیورسٹی کے ساتھ اتنی ہمدردی رکھتے ہیں تو وہ اپنی ذاتی جائیداد سے اراضی نجی یونیورسٹی کو دے دیں۔

فاضل بنچ نے بعد ازاں وزیر دفاع پرویز خٹک کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا ہے اور ضلعی حکومت سے 3 ہفتوں میں جواب مانگ لیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔