بدعنوانی دیمک سے بڑھ کر ناسورکی صورت اختیار کرچکی، چیئرمین نیب

وقائع نگار خصوصی  بدھ 5 دسمبر 2018
منی لانڈرنگ سے بیرون ملک بھیجی گئی رقوم ہرصورت پاکستان واپس لائی جائی گی، جسٹس (ر) جاوید اقبال۔ فوٹو : فائل

منی لانڈرنگ سے بیرون ملک بھیجی گئی رقوم ہرصورت پاکستان واپس لائی جائی گی، جسٹس (ر) جاوید اقبال۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں بدعنوانی دیمک سے بڑھ کر ناسور کی صورت اختیار کر چکی ہے جس کا واحد علاج سرجری ہے تاکہ اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکا جا سکے۔

انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کے دوران چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنی تمام توانائیاں بروئےکار لاتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق بلا امتیاز کارروائیاں کررہا ہے، نیب نے ان لوگوں پر بھی ہاتھ ڈالا جن کے خلاف کوئی کارروائی کا تصور بھی نہیں کر سکتا تھا  کیوں کہ نیب میں چہرہ نہیں بلکہ کیس کی بنیاد پر قانون کے مطابق تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے خلاف انکوائریاں اور انویسٹی گیشن ہوتی ہے، اب ملک میں صرف آئین اورقانون کی حکمرانی ہو گی۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران نیب نے احتساب عدالتوں میں 440 بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے ہیں، ہم میں سے ہر شخص بدعنوانی کاخاتمہ چاہتا ہے، ہم دوسروں کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں لیکن اپنے آپ سے شروع نہیں کرتے، بدعنوانی کا واحد علاج خود احتسابی ہے۔

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، بدعنوانی سے لوٹی گئی اور منی لانڈرنگ سے بیرون ملک بھیجی گئی رقوم ہرصور ت دنیا کے کونے کونے سے پاکستان واپس لائی جائے گی اور بدعنوان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق زمین تنگ کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت 94ارب ڈالر کا مقروض ہے اور یہ رقم ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوئی نظر نہیں آتی، دیکھنا ہوگا کہ ماضی میں اور کس نے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا کیوں کہ کئی لوگ دیکھتے ہی دیکھتے دبئی میں پلازوں کے مالک بن گئے، دیکھنا ہوگا ان کے پاس یہ پیسہ کہاں سے آیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔