مردہ خاتون کے رحم کی پیوندکاری سے بچے کی پیدائش

ویب ڈیسک  بدھ 5 دسمبر 2018
بچی کا وزن ڈھائی کلو ہے، فوٹو: رائٹرز

بچی کا وزن ڈھائی کلو ہے، فوٹو: رائٹرز

ساؤ پاؤلو: برازیل میں ڈاکٹر ایک مردہ خاتون کے رحم (وومب) کی دوسری عورت میں پیوند کاری کرکے  بچے کی پیدائش میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

سائنسی طبی جریدے دی لینسٹ کے مطابق برازیل کے شہر ساؤ پالو میں ایک 32 سالہ خاتون میں مردہ خاتون کی بچہ دانی ٹرانسپلانٹ (پیوند کاری) کی گئی تھی، خاتون چونکہ پیدائش طور پررحم سے محروم تھی اور وہ ماں بننے کے قابل نہیں تھی۔ لہذا ڈاکٹر نے2016 میں انتقال کرجانے والی خاتون کی بچہ دانی اس خاتون میں  پیوند جو پیدائشی طور پر اس سے محروم تھی۔ اس سے قبل خاتون کو کئی طبی  ٹیسٹ سے گزارا گیا اور آخرکار اس نے 2017 میں ایک تندرست بچی کو جنم دیا۔

اس سے قبل زندہ خواتین کے 39 وومب ٹرانسپلانٹ کیے گئے تھے جن میں بعض ماؤں نے اپنی بیٹیوں کو بچہ دانی عطیہ کی تھی ، جس کے نتیجے میں 11 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جب کہ پچھلے 10 مردہ خواتین ڈونر کے وومب ٹرانسپلانٹ  سے بچوں کی پیدائش میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا تھا اور اس کا نتیجہ قبل ازوقت پیدائش اور زچگی کے مسائل کی صورت میں سامنے آیا۔ ڈونر خاتون جو کہ 3 بچوں کی ماں تھی اور  دماغ میں خون کے رساؤ کی وجہ سے 40 برس میں چل بسی تھی۔

ماں بننے والی خاتون ایک  خاص کمیاب مرض ’ مائر روکی ٹینکسی کوئسٹر ہوزر سنڈروم‘ کی شکار تھی۔ 4500 میں سے ایک خاتون اس کی شکار ہوسکتی ہے جس میں بچہ دانی اوراس سے وابستہ اعضا نامکمل رہتے ہیں یا بالکل نہیں بن پاتے۔ تاہم اس معاملے میں خاتون کی بیضہ دانیاں بالکل ٹھیک تھی۔ پیوند لگانے کے چھ ہفتوں بعد خاتون کے مخصوص ایام جاری ہوئے جس کا مطلب تھا کہ وہ بچہ جننے کے قابل ہیں۔

مذکورہ پیونکاری کا عمل  شعبہ طب کی تاریخ میں اس لیے سنگ میل کی حیثیت حاصل  رکھتا ہے کہ اس میں نا صرف خاتون کے ایام جاری ہوئے بلکہ سات ماہ بعد ان میں بارآور شدہ انڈے منتقل کئے گئے اور15 دسمبر 2017 کو سی سیکشن سے بچی نے جنم لیا جس کا وزن ڈھائی کلو تک تھا۔

واضح رہے کہ یہ پیدائش کا یہ عمل غیر جنسی تھا کیونکہ خاتون کے بیضوں کو مرد کے تخم سے ٹیسٹ ٹیوب میں بارآور کروانے کے بعد خاتون میں داخل کئے گئے تھے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔