6ماہ کے دوران شہریوں سے13ہزار گاڑیاں اور10ہزار موبائل فون چھین گئے

منور خان  منگل 2 جولائی 2013
ڈاکو اور چور اپنے وجود کا احساس دلانے میں کامیاب،پولیس دعوؤں سے آگے نہ بڑھ سکی،شہری جان و مال کے عدم تحفظ پر پریشان ۔ فوٹو : فائل

ڈاکو اور چور اپنے وجود کا احساس دلانے میں کامیاب،پولیس دعوؤں سے آگے نہ بڑھ سکی،شہری جان و مال کے عدم تحفظ پر پریشان ۔ فوٹو : فائل

کراچی:  شہر میں جاری قتل ، ٹارگٹ کلنگ ،اغوا برائے تاوان اور بم دھماکوں کے دوران ڈاکو،اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزمان،کارلفٹرز اور موبائل اسنیچرز بھی اپنے وجود کا احساس دلانے میں کامیاب رہے ہیں۔

سال رواں کے دوران شہریوں سے گاڑیاں،موٹر سائیکلیں اور موبائل فونز کی چھینا جھپٹی عروج پر ہے،رواں سال کے ابتدائی6 ماہ کے دوران شہریوں سے13ہزار گاڑیاں ،موٹر سائیکلیں اور 10ہزار سے زائد موبائل فون چھین لیے گئے ہیں،پولیس شہریوں کے تحفظ کے ساتھ ان کی قیمتی گاڑیوں ، موٹر سائیکلوں اور موبائل فونز کی حفاظت میں بھی ناکام رہی،پولیس بلند و بانگ دعوؤں کے باوجود 6 ماہ کے دوران شہر سے کارلفٹر چور اور اسٹریٹ کریمنلز2 ہزار 342 گاڑیاں جبکہ 10 ہزار 141 موٹر سائیکلیں چوری و چھین کر لے گئے۔

اعداد و شمار کے مطابق رواں سال جنوری میں 424 ،فروری میں358،مارچ میں401 ،اپریل میں350، مئی میں405 اور جون میں 404 گاڑیاں چوری کرلی گئیں یا چھین لی گئیں،متوسط طبقے کی سواری موٹر سائیکلوں کی چھینا جھپٹی عروج پر رہی شہر سے مجموعی طور پر 10 ہزار 879 موٹر سائیکلیں چھینی یا چوری کرلی گئیں،اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں1951 ، فروری میں1803، مارچ میں 1521، اپریل میں1578، مئی میں 1724 اور جون میں سب سے زیادہ 2302 موٹر سائیکلیں چوری و چھین لی گئیں۔

رواں سال اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں شہریوں کو کروڑوں روپے مالیت کے 10 ہزار141 موبائل فون سے محروم کر دیا گیا،جنوری میں 1868 ، فروری میں 1758 ، مارچ میں1565 ، اپریل میں1600،مئی میں1675 اور جون میں 1675 موبائل فونز سے شہریوں کو محروم کر دیا گیا،شہریوں نے شہر میں گاڑیوں ، موٹر سائیکلوں اور موبائل فونز کی چھینا جھپٹی کے بڑھتے واقعات پر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔