غیر یقینی صورتحال سے اسٹاک مارکیٹ میں مندی، سرمایہ کاروں کو 1 کھرب 35 ارب کا نقصان

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 7 دسمبر 2018
18کروڑ 97 لاکھ حصص کے سودے ہوئے، 80 کمپنیوں کے بھاؤ میں اضافہ 262 کے داموں میں کمی، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 37.40 فیصد زائد رہا۔ فوٹو: آن لائن/فائل

18کروڑ 97 لاکھ حصص کے سودے ہوئے، 80 کمپنیوں کے بھاؤ میں اضافہ 262 کے داموں میں کمی، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 37.40 فیصد زائد رہا۔ فوٹو: آن لائن/فائل

 کراچی:  زرمبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائر، شرح سود میں اضافے، بے قابوکرنٹ اکاؤنٹ خسارے سمیت معیشت کی مجموعی طورپر غیریقینی صورت حال کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس 39000پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھاکہ کاروبار کا آغاز اگرچہ 153پوائنٹس کی تیزی سے ہوا لیکن میوچل فنڈز اور انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے وسیع پیمانے پر سرمایے کے انخلا سے تیزی بڑی نوعیت کی مندی میں تبدیل ہوگئی جس کی شدت ایک موقع پر1066پوائنٹس کی کمی تک جاپہنچی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر معمولی ریکوری کے نتیجے میں کے ایس ای100 انڈیکس1002.48 پوائنٹس کی کمی سے38300.63 ہوگیا۔

کاروباری حجم بدھ کی نسبت 37.40 فیصد زائد رہا اور مجموعی طورپر 18کروڑ 97لاکھ 63 ہزار 50حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار358کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 80کے بھاؤ میں اضافہ 262کے داموں میں کمی اور16کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں فلپس موریس کے بھاؤ 154روپے57 پیسے بڑھ کر3439روپے45پیسے اور یونی لیور فوڈزکے بھاؤ149روپے بڑھ کر7500روپے ہوگئے جبکہ انڈس موٹرزکے بھاؤ 61روپے24پیسے کم ہوکر 1173 روپے 40پیسے اورملت ٹریکٹرز کے بھاؤ 47روپے99پیسے کم ہوکر911روپے98پیسے ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔