- گلگت کے شہری کو ساڑھے 13 کروڑ روپے سے زائد کا بجلی بل موصول، انکوائری کا حکم
- 96 ارب کی مقروض ایل ڈبلیو ایم سی کو پرائیویٹائز کرنے کا فیصلہ
- غیرقانونی تارکین وطن واپس بلائیں ورنہ ویزا پابندیاں لگائیں گے، یورپی یونین
- اسٹیٹ بینک کی ڈالر شرح کو کیپ، ترسیلات زر اور برآمدات میں 3 ارب ڈالر نقصان کے دعوے کی تردید
- ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کیلیے کچھ بھی کر سکتے ہیں، امریکی دھمکی
- حکومت نے آئل ریفائنری پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے دی
- پٹرولیم قیمتیں مہنگائی کا مزید طوفان لائیں گی، تاجر تنظیمیں
- کراچی؛ ڈیوٹی سے گھر جاتے ہوئے ڈکیتی میں مزاحمت پر 3 بچوں کا باپ قتل
- اگر پاکستان ڈیفالٹ کرگیا تو ممکنہ منظرنامہ کیسا ہوگا؟
- لال حویلی سیل کرنا سیاسی دہشتگردی اور فاشزم ہے، شیخ رشید
- مودی سرکار کی مسلم تاریخ مٹانے کی مہم، ایوان صدر کے مغل گارڈن کا نام تبدیل
- مری میں گزشتہ 12 گھنٹے سے برفباری کا سلسلہ جاری
- شیخ رشید کی آبائی رہائشگاہ لال حویلی کو سیل کر دیا گیا
- پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتیں، ٹرانسپورٹ کرایوں میں 10 فیصد اضافہ
- زمین سے 1450 نوری سال دور ویری ایبل ستاروں کی تصویر عکس بند
- کم وقت میں زیادہ سویٹر پہننے کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- فوری طور پر خون روکنے والی پٹی
- پی ٹی آئی کے مقامی رہنما قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچ گئے
- کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کی فائرنگ سے اے ایس آئی جاں بحق
روپے کی بے قدری، ڈالرایک بار پھر140 روپے کا ہوگیا

روزمرہ استعمال کی ضروری درآمدی اشیا، پٹرول سمیت ہرشے کی قیمت بڑھ جائے گی۔ فوٹو: فائل
کراچی: اوپن مارکیٹ میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر ایک بار 140 روپے کا ہوگیا۔
کاروباری ہفتے کے آخری روز اوپن مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالرکی قدرمیں مزید 50 پیسے اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک امریکی ڈالر کی قدرایک بارپھر140 روپے تک جا پہنچی ہے۔
ڈالرکی بڑھتی ہوئی قدرسے ملک میں مہنگائی کا سیلاب امڈ آئے گا، روزمرہ استعمال کی ضروری درآمدی اشیا، پیٹرول سمیت ہر شے کی قیمت بڑھ جائے گی جبکہ مقامی صنعتوں میں استعمال ہونے والے درآمدی خام مال کی قیمت بڑھنے سے پیداواری لاگت میں نمایاں اضافہ ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل انٹربینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالرتاریخ کی بلند ترین سطح 142 روپے پر پہنچ گیا تھا جس کے بعد غیرملکی قرضوں کے حجم میں 760 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔