- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی20 بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف ریفرنسز کا فیصلہ 24 دسمبر تک سنانے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کا فیصلہ 24 دسمبر تک سنانے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں آٹھویں بار توسیع کے لیے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ دونوں ریفرنسز پر بحث کہاں تک پہنچی، بحث کا وقت ہوتا ہے الف لیلی کی کہانی تو بیان نہیں کرنی ہوتی ، آپ نے ساری قوم اور عدلیہ کو محصور بنا کر رکھا ہوا ہے، یہ ہے آپ کی وکالت، کیوں معاملہ لٹکا رہے ہیں، کیسے بڑے وکیل ہیں آپ۔ اگر آپ وقت پر کام مکمل نہیں کرسکتے تو کیس لیا ہی نا کریں، آپ مقررہ مدت تک اپنی بحث مکمل کریں۔
خواجہ حارث نے جواب میں کہا کہ میں کوئی بڑا وکیل نہیں، کیا کسی نے یہ شکایت کی کہ ہم معاملہ کو لمبا کر رہے ہیں، اگر آپ کو ایسا لگتا ہے تو مقدمہ چھوڑ دیتا ہوں، میرے خیال سے یہ کہنا مناسب نہیں ہے کہ میں معاملہ کھینچ رہا ہوں۔ میرا انرجی لیول آپ جیسا نہیں ہے، عدالت کہتی ہے تو میں بحث چھوڑ دیتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں :نیب جیسا ہے ویسا ہی رہنا چاہیے ہم بھگت چکے باقی بھی بھگتیں، نواز شریف
جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا رویہ ہی ایسا ہے، ہر بات پر آپ ناراض ہو کر بائیکاٹ کر دیتے ہیں، آپ کو ہفتہ اتوار کو دلائل دینے پر بھی اعتراض تھا۔ آپ کو پتا ہے میں کیسے کام کرتا ہوں، اب آپ کیس چھوڑنے کی بات کررہے ہیں یہ بھی تاخیری حربہ ہے۔ اپنی عدلیہ کو تباہ نہیں ہونے دوں گا، ہمیں بتا دیں کب تک بحث ختم ہوگی۔
خواجہ حارث نے کہا کہ میں 17 دسمبر تک بحث مکمل کرلوں گا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ خواجہ صاحب ہم نے آپ کی بات مان لی ہے، اب آپ بھی اس مقدمے کو جلد نمٹانے کی کوشش کریں، 17 دسمبر تک دلائل مکمل کرلیں، احتساب عدالت کو فیصلہ لکھنے کے لئے 4 دن دے رہے ہیں۔ احتساب عدالت 24 دسمبر تک فیصلہ سنائے۔
واضح رہے کہ نیب نے سپریم کورٹ کے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے متعلق 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں نواز شریف، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو سزا ہوچکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔