- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: ویرات کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
- سائفر کیس میں وزارتِ خارجہ کے بجائے داخلہ مدعی کیوں بنی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس 70 ہزار 333 پوائنٹس پر بند
- 19 ویں صدی کے قلعہ سے 100 برس پُرانی برطانوی ٹرین کار دریافت
- وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
- مصنوعی ذہانت کے سبب توانائی کی کھپت میں اضافے کا خطرہ
- امریکا کی ایران کو نئی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی
معلومات کی فراہمی؛ خیبرپختونخوا میں رائٹ ٹوانفارمیشن کمیشن سب پر بازی لے گیا
پشاور: خیبرپختونخوا میں معلومات تک رسائی کے قانون تک عوام کو سرکاری معلومات کی فراہمی میں رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن سب پر بازی لے گیا۔
سنٹر فار پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ اقدامات کی جانب سے خیبرپختونخوا میں 2013 ءسے نافذ معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت سرکاری محکموں کی جانب سے عوام کو سرکاری معلومات کی فراہمی سے متعلق جاری کردہ رپورٹ کے مطابق عوام کو معلومات کی فراہمی میں کمیشن برائے اطلاعات تک رسائی پہلے، محکمہ اطلاعات دوسرے، محکمہ خوراک تیسرے،صوبائی حکومت چوتھے اورخیبرپختونخوا اسمبلی پانچویں نمبر پر ہے۔
مذکورہ رپورٹ کے مطابق عوام کو معلومات کی فراہمی میں صوبائی حکومت نے 55.5 فیصد، مذہبی واقلیتی امور 32.7 فیصد، ابتدائی وثانوی تعلیم 38 فیصد، ماحولیات جنگلات وجنگلی حیات37 فیصد، خزانہ49 فیصد، صنعت 36 فیصد،اعلیٰ تعلیم 43 فیصد،محکمہ برائے بین الصوبائی امور24 فیصد،صحت52 فیصد،معدنیات20 فیصد،سیاحت9 فیصد،زراعت41 فیصد،انرجی اینڈپاور47 فیصد،اطلاعات85 فیصد معلومات فراہم کیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ محکمہ خوراک نے 59 فیصد سرکاری معلومات فراہم کیں جب کہ آبپاشی 34 فیصد،داخلہ39 فیصد،زکوٰة وعشر وسماجی بہبود42.7 فیصد،پی اینڈڈی49 فیصد،ریونیو44.5 فیصد،ٹرانسپورٹ40.9 فیصد،سی اینڈڈبلیو33 فیصد،قانون وپارلیمانی امور45.5 فیصد،ایکسائز اینڈٹیکسیشن38 فیصد،بلدیات40 فیصد،وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ 36.3 فیصد،خیبرپختونخوا اسمبلی 55 فیصد،صوبائی پبلک سروس کمیشن 27 فیصد،صوبائی احتساب کمیشن 28 فیصد،رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن 95.5 فیصد معلومات فراہم کیں۔
پشاورہائی کورٹ نے عوام کی جانب سے مطلوبہ معلومات کے حصول کے لیے رجوع کرنے پر90 میں سے26 درخواستوں پر معلومات کی فراہمی کی جو28.8 فیصدبنتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔