ایران میں پاکستانی بچوں کے مبینہ اغوا کا ڈراپ سین

ویب ڈیسک  جمعـء 7 دسمبر 2018
ماہی روڈ کسٹم پوائنٹ پر پکڑے جانے والے تمام بچے افغانی ہیں، ایرانی حکام (فوٹو: فائل)

ماہی روڈ کسٹم پوائنٹ پر پکڑے جانے والے تمام بچے افغانی ہیں، ایرانی حکام (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: ایران میں پاکستانی بچوں کے اغوا کا معاملہ کچھ اور ہی نکلا، ایرانی حکام نے کہا ہے کہ یہاں کوئی پاکستانی بچہ اغوا نہیں ہوا بلکہ افغانی بچے غیر قانونی طور پر ایران لائے جارہے تھے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایران میں مبینہ طور پر پاکستانی بچوں کے اغوا ہونے کی خبر غلط ثابت ہوئی، ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ تمام بچے افغانی ہیں اور انہیں اغوا نہیں کیا گیا بلکہ غیرقانونی طور پر ایران میں داخل ہونے پرحراست میں لیا گیا ہے۔

ایرانی حکومت نے پاکستانی حکام کو حقائق سے آگاہی دینے کے لیے خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماہی روڈ کسٹم پوائنٹ پر پکڑے جانے والے تمام بچے افغانی ہیں جب کہ انہیں ایران کے برجند کیمپ میں رکھا گیا ہے اور بچوں کو جلد براستہ دوگارون بارڈر ایران سے افغانستان بھیج دیا جائے گا۔

خط میں مزید بتایا گیا ہے کہ بچوں کو ٹینکر کے ذریعے ایران لایا جارہا تھا جب کہ ڈرائیور بھی بچوں کا رشتہ دار تھا اور اس کے پاس ایران کا ویزا موجود تھا، ڈرائیور اپنے خاندان کے بچے غیر قانونی طریقے سے ایران لانا چاہتا تھا تاہم ماہی روڈ کسٹم پوائنٹ پر چیکنگ کے دوران ٹینکر سے بچوں کو بازیاب کرالیا گیا اور تمام افراد میں کوئی بھی پاکستانی شامل نہیں تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔