حصص مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد غیر متوقع تیزی، انڈیکس کی 2 حدیں بحال

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 8 دسمبر 2018
کاروبار 32 فیصد کم، 12 کروڑ 85 لاکھ سودے، 64 فیصد شیئرز کے دام بلند، مارکیٹ سرمائے میں 43 ارب روپے کا اضافہ۔ فوٹو: فائل

کاروبار 32 فیصد کم، 12 کروڑ 85 لاکھ سودے، 64 فیصد شیئرز کے دام بلند، مارکیٹ سرمائے میں 43 ارب روپے کا اضافہ۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  وزیر اعظم عمران خان کی رواں ہفتے کے اختتام پر تاجربرادری کے ساتھ طلب کردہ اجلاس سے وابستہ امیدوں پر خریداری سرگرمیوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو اتار چڑھاؤ کے بعد غیر متوقع طور پر تیزی رونما ہوئی۔

انڈیکس کی 38400 اور 38500 پوائنٹس کی دو حدیں بحال ہو گئیں۔ تیزی کے سبب 64.40 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 42 ارب 99 کروڑ 37 لاکھ 11 ہزار 391روپے کا اضافہ ہو گیا۔

کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر521 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن نچلی قیمتوں پر مستحکم کمپنیوں کے حصص کی بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں سے مندی کے اثرات زائل ہوئے اور مارکیٹ میں تیزی رونما ہوئی تیزی کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 261.42 پوائنٹس کے اضافے سے 38562.05 ہو گیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 99.26 پوائنٹس کے اضافے سے 18382.42، کے ایم آئی 30 انڈیکس 340.80 پوائنٹس کے اضافے سے 64764.27 ہو گیا اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 67.19 پوائنٹس کے اضافے سے 18802.23 ہو گیا۔

کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 32.26 فیصدکم رہا اور مجموعی طور پر 12کروڑ 85لاکھ30 ہزار 450حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 354 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 228کے بھاؤ میں اضافہ، 108 کے داموں میں کمی اور18کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ 70 روپے 65 پیسے بڑھ کر 1579 روپے 25 پیسے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھاؤ 30 روپے 1 پیسے بڑھ کر 2374 روپے ہو گئے جبکہ شیزان انٹرنیشنل کے بھاؤ 18 روپے کم ہو کر 500 روپے اور بلیسڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ 16 روپے 64 پیسے کم ہو کر 313 روپے 50 پیسے ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔