- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
ڈی این اے ٹیسٹ نے نسل بدل دی
کہتے ہیں ’’جتنا چھانو گے اتنا ہی کِرکِرا ہوگا‘‘، برطانیہ کے ایک خاندان کے ساتھ یہی ہوا، جس کے ایک فرد نے اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا اور اس چھان پھٹک کا نتیجہ سامنے آنے پر پورا خاندان بدمزہ ہوگیا۔
ہوا یوں کہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان خود کو اطالوی النسل قرار دیتا تھا، اور اس پر فخر کرتا تھا۔ اس خاندان کے ایک صاحب نے نہ جانے کیوں اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروالیا، جس کی رپورٹ نے بتادیا کہ حضور! آپ کا اٹلی یا اطالوی نسل سے دور کا بھی واسطہ نہیں۔
موصوف کی بھتیجی نے یہ دُکھ بھری کہانی ٹیوٹر پر شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس انکشاف کے باعث ان کا خاندان شدید صدمے سے دوچار ہے۔ ان خاتون کا کہنا ہے کہ میرے والد اپنے بھائی پر چیخ پڑے ’’تم نے یہ کیوں کیا؟‘‘ اور خاتون کے مطابق یہ صاحب اپنے بھائی پر چیخے بھی اطالوی لہجے میں انگریزی بولتے ہوئے، جس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ انھیں اپنے اطالوی ہونے کا کتنا یقین تھا۔
نسلوں اور قوموں کی کم تری اور برتری کی سوچ یہ دن دکھاتی ہے۔ یقیناً اس گھرانے کے پُرکھوں میں سے کسی نے اپنی شان بڑھانے کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت اپنا شجرۂ نصب اطالویوں سے جوڑ دیا ہوگا کہ ان کے سماج میں اطالوی ہونا باعث فخر ہوگا اور جس نسل سے وہ تعلق رکھتے ہوں گے اسے ’’نیچ‘‘ شمار کیا جاتا ہوگا۔ جو بھی ہوا ہو لیکن سائنس نے اتنی ترقی کرلی ہے کہ اب کچھ چُھپانا آسان نہیں رہا۔
ذات اور نسل کا کچھ سے کچھ بنالینے کا تماشا تو ہمارے ملک میں بھی ہوتا رہا ہے۔ تقسیم کے وقت سرحد پار کرتے ہی بہت سے لوگوں کے حالات ہی نہیں بدلے ذات بھی بدل گئی۔ یہاں آلِ زرداری کا علی الاعلان ۔۔۔۔بھٹو ہونا تو سب نے ہی دیکھا ہے۔
خیریت گزری کہ ذات، قبیلہ اور خاندان آن کی آن بدل لینے کی سہولت آصف زرداری صاحب کے بچوں ہی تک محدود رہی، ورنہ یہ سہولت عام ہوجاتی تو جنرل ضیاء الحق کے دور میں ہر دوسرا پاکستانی آرائیں ہوجاتا، نوازشریف کی حکومت آتے ہی ملک میں کشمیریوں کی اکثریت ہوجاتی، اور ان دنوں کتنے ہی نیازمند نیازی ہوچکے ہوتے۔ ایسے میں ہمارے ہاں خاندان کی کھوج کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کی ضرورت ہی نہ پڑتی بلکہ حکومت کے جاتے ہی اپنی ذات بدلنے والے راتوں رات اپنی ذات میں واپس آجاتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔