- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
پاکستانی آم کی برطانوی منڈی بھارت کے ہاتھ لگنے کا خدشہ
کراچی: برطانیہ میں پاکستانی آم کی کنسائمنٹ سے فروٹ فلائز برآمد ہونے کے بعد پاکستانی آم کی8ہزار ٹن کی وسیع منڈی بھارت کے ہاتھ لگنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
برطانیہ پہنچنے والے آم میں فروٹ فلائی اور لاروے کی موجودگی کے باعث برطانیہ کے ڈپارٹمنٹ آف انوائرمنٹ فوڈ اینڈ رورل افیئرز(ڈی ای ایف آر اے) نے پاکستانی آم کی بڑی کھیپ مسترد کردی ہے اور برآمد ہونے والی تمام کنسائمنٹس کی 100 فیصد ایگزامنیشن کی جارہی ہے اور فروٹ فلائی کے سبب بڑی مقدار میں آم کو تلف کردیا گیا ہے۔ آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل امپورٹرز ایکسپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیوریٹی اور وفاقی وزارت تجارت کو ہنگامی مراسلے میں مسئلے کا حل تلاش کرنے اور ماہرین و نجی شعبے کے نمائندوں پر مشتمل ایک فیکٹ فائنڈنگ وفد برطانیہ روانہ کرنے کی اپیل کی تھی تاہم 2 ہفتے سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اپنی مصروفیات میں سے ملک کی برآمدات کو درپیش اس اہم ترین مسئلے کے حل کے لیے کوئی وقت نہیں نکال سکے اور نہ ہی وفاقی وزارت تجارت نے مسئلے کی سنگینی کا احساس کیا ہے۔
آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل امپورٹرز ایکسپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد کے مطابق برطانیہ پاکستانی آم کی بڑی منڈی ہے جہاں 8 ہزار ٹن آم ایکسپورٹ کیا جاتا ہے جس کی مالیت ایک ارب 80 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ برطانیہ کی جانب سے فروٹ فلائی کے سبب پاکستانی آم مسترد کیے جانے کے بعد یورپ کے دیگر ملکوں کو بھی پاکستانی آم کی برآمدات متاثرہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی جانب سے پاکستانی آم کی کنسائمنٹ میں فروٹ فلائی کی موجودگی کو جواز بناکر کنسائمنٹس مسترد کیے جانے سے ایکسپورٹرز کو بھاری نقصان کا سامنا ہے اور وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی عدم توجہی کے بعد اب ایکسپورٹز نے برطانیہ کو آم کی ایکسپورٹ معطل کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان سے یورپ کو 18 ہزار ٹن آم برآمد کیا جاتا ہے اور برطانیہ کے بعد یورپ کو آم کی ایکسپورٹ متاثر ہونے سے پاکستان کو برآمدات سے حاصل ہونے والے کثیر زرمبادلہ کا نقصان ہو سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔