- سرد اور گرد آلود ہواؤں سے موسمی بخار؛ بچے اور بزرگ زیادہ متاثر
- پرویز الہیٰ اور اُن کے ساتھیوں نے غداری کی، چوہدری سالک حسین
- یورپ، امریکا اور برطانیہ میں پاکستانی سفارتخانوں کے ملازمین کو 6 ماہ سے تنخواہ نہ ملی
- میرے قتل کا پلان سی تیار، زرداری نے دہشت گرد تنظیم کو پیسہ دیا ہے، عمران خان
- چیونٹیاں مریضوں میں کینسر کی تشخیص کر سکتی ہیں، تحقیق
- امریکی ہائی اسکول کی لائٹیں مسلسل 15 ماہ سے روشن
- کام کا تناؤ ہے تو عطرِ گلاب سونگھئے
- بھارت میں گرفتار پاکستانی لڑکی کے اغواء کا مقدمہ سامنے آگیا
- بھارت سے رہائی کےبعد 17 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
- سویڈن میں توہین ِ قرآن کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے
- فواد چوہدری کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا
- حکومت کے بینکوں سے حاصل کردہ قرضوں میں ایک ہزار ارب کا اضافہ
- سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ روپے سے بھی تجاوز کرگئی
- پی ایس ایل8؛ بورڈ اور سندھ حکومت کے درمیان سرد جنگ ختم
- گرافک ڈیزائننگ اور مصنوعی ذہانت
- سینیٹ؛ سویڈن میں قرآنِ پاک کی بے حرمتی کیخلاف قرارداد متفقہ منظور
- دو نوکرانیاں شادی والے گھر سے 60 تولہ سونا چرا کر فرار
- بابراعظم اور سرفراز نمائشی میچ میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے
- بی جے پی کے سابق عہدیدار کی بیمار بچوں کو قتل کرنے کے بعد خود کشی
- بولان میں لیویز کی چوکی پر فائرنگ سے ایک اہل کار شہید
20 سال سے روزانہ 12 گھنٹے تک پانی میں رہنے والی خاتون

خاتون جلدی امراض میں مبتلا ہیں اور پنڈت کی تجویز پر جھیل میں ڈوبی رہتی ہیں (فوٹو : فائل)
مغربی بنگال: بھارت میں 65 سالہ ایک انوکھی خاتون بلا ناغہ طلوع آفتاب سے رات کی تاریکی پھیل جانے تک سارا وقت گھر کے نزدیک واقع جھیل میں گزارتی ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست بنگال کے ایک مغربی گاؤں کی رہائشی ضعیف خاتون عجیب و غریب بیماری میں مبتلا ہیں جس کے علاج کے لیے وہ روزانہ 12 سے 14 گھنٹے گردن تک جھیل میں ڈوبی رہتی ہیں۔
گزشتہ 20 برس سے یہ خاتون طلوع آفتاب کے وقت جھیل میں جا کر اس طرح بیٹھ جاتی ہیں کہ صرف گردن پانی کی سطح سے باہر ہوتی ہے اور اسی حالت میں رات گئے تک بیٹھی رہتی ہیں۔
خاتون کو پیچیدہ قسم کی جلدی بیماری ہے جس کے باعث ان کا جسم سوزش کا شکار ہے اور جسم میں جگہ جگہ زخم لگ گئے ہیں جن میں شدید درد بھی ہوتا ہے اور اسی کے علاج کی غرض سے وہ روزانہ جھیل کا رخ کرتی ہیں۔
خاتون نہایت پسماندہ گاؤں کی رہائشی ہیں جہاں صحت کی سہولیات ناپید ہیں اور وہ شہر جا کر اپنا علاج کرانے کے اخراجات نہیں اُٹھا سکتیں۔ گاؤں کے ایک پجاری نے انہیں روزانہ جھیل میں بیٹھے رہنے کا مشورہ دیا تھا جس سے انہیں افاقہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔